کسی سے دل کی حکایت کبھی کہا نہیں کی وگرنہ زندگی ہم نے بھی کیا سے کیا نہیں کی ہر اک سے کون محبت نباہ سکتا ہے سو ہم نے دوستی یاری تو کی وفا نہیں کی شکایت اس کی نہیں کہ اس نے ظلم کیا گلہ تو یہ ہے کہ ظالم نے انتہا نہیں کی عجیب آگ ہے چاہت کی آگ بھی کہ فراز کہیں جلا نہیں کی اور کہیں بجھا نہیں کی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain