کبھی آنسو کبھی سجدے________ کبھی ہاتھوں کا اٹھ جانا
خواہشیں ادھوری ہوں___________ تو رب کتنا یاد آتا ہے
کہاں کا عشق کہاں کی محبتیں غالب
تمام عُمر ہی جھیلی ہیں وحشتیں غالب
کسی کو ٹُوٹ کے چاہیں کسی کو یاد کریں
ہمارے پاس کہاں اِتنی فُرصتیں غالب
کوئی تو ہوتا جو چُنتا وجود کے ریزے
تمام عُمر رہی ہیں یہ حسرتیں غالب
وہ بات سارے فسانے میں جس کا زکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے😌
ہاں جرم وفا دیکھیے کس کس پہ ہے ثابت
وہ سارے خطاکار سردار کھڑے ہیں
اب نہ وہ میں ہوں،نہ تو ہے،نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو ساءے تمنا کے سرابوں میں ملیں
یہ اور بات ہے کہ منزل تک نہ پہنچ سکے
مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیں
Maslaa logon ma nhi ham ma hota ha sooch ka jo kh hum ph depend krta ha ussay achaa banain yh burra
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain