آ کے مل جا کسی بھی نِسبت سے
تجھ سے میرے بہت سے ناطے ھیں
🍁🍁
تونے قدر نہ جانا
انمول چاھتوں کا
کھایا ھے میں نے دھوکا
تجھ سے محبتوں کا
عادل جہاں میں ایسا
کوئی روگ نہ لگائے
تجھے بھولنا تو چاھا
لیکن بھلا نہ پائے
🍁🍁
گزرے زمانے سنگ دل
دیکھی نہ تیری صورت
دل کو ستا رھی ھے
تیرے پیار کی ضرورت
آئے جب بھی یاد تیری
میری آنکھ بھیگ جائے
🍁
تجھے بھولنا تو چاھا
لیکن بُھلا نہ پائے
🍁🍁
جیسے ننگے پاؤں ؟ پھٹے پُرانے ؟
کپڑوں والے بچے
اپنی خالی جیبوں کا احساس لئے
دل کو اچھی لگنے والی مہنگی چیزیں
کسی دوکان کے بند شیشوں سے
پہروں لگ کر تکتے ھیں نا
🍁
میں بھی تم کو یونہی اکثر تکتا رھتا ھوں
🍁🍁
لوگ آتے ھیں ؟ بہت دل کو دُکھانے میرے
تُو کہاں ھے مگر ! اے دوست پُرانے میرے
🍁🍁
دل جان جگر تجھ پر نثار کیا تھا ؟
پیار کیا تھا رے بہت پیار کیا تھا
👎🙇
سب منظر عیاں ھونگے
جب سارے پردے ھٹا دئیے جائیں گے
تب تم جان جاؤگے جب میزان محبت پر
اک طرف آنسوں ھونگے اور اک طرف بدگمانیاں
🍁🍁
اوتھے عملاں دے ھونے نبیڑے
کِسے نی تیری زات پُچھنی
جو درد ملا اپنوں سے ملا
غیروں سے شکایت کون کرے
🍁🍁
میں نے جِسے برسوں چاھا
میں نے اُسے کبھی نہیں دیکھا
🍁🍁
وہ بات کیا کہ جس میں نہیں تزکرہ تیرا
وہ شعر کیا کہ جس میں تیری گفتگو نہیں
🍁
فہرستِ آرزو میں تجھے آخری لکھا
یعنی کے تیرے بعد کوئی آرزو نہیں
🍁🍁
اب آخری سطروں میں کہیں نام ھے اُس کا
احباب کی فہرست میں پہلا تھا جو اک شخص
🍁🍁
منزل اتنی دور تو نہیں
جتنی کردی جاتی ھے
پہنچا سکتے ھیں سکوں مگر
اذیتیں دی جاتی ھیں
دل کی گھبراھٹ چُھپانا چاھتا ھو شخص
مگر اُس کی حالت ظاھر ھو جاتی ھے
ھم لوگوں کے کیا ھی کہنے
آسان چیز مشکل کر دی جاتی ھے
وہ شخص ایسے ھی کسی جگہ کا مکیں ھے
جہاں حلال پہ حرام کو فوقیت دی جاتی ھے
اک سوچوں کا انبار ھے جو بڑھتا جا رھا ھے
مگر خیر حالاتِ زار پہ توجہ کہں دی جاتی ھے
اور اب فیصلہ کر لیا ھے
دل ھی مُردار کر لیا جائے
یوں بے چینی کی زندگی تو یار
بڑا رُلاتی ھے
🍁🍁
یاد آتے ھیں بیتے زمانے
وہ جب تم آئے تھے ھم کو منانے
رونا چاھوں تو آنسو نہ آئے
🍁🍁
دعا ھے میری گنوا کے ھم کو
حیات اپنی میں خوش رھو
آمین
ھائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔😶
وہ سرد لہجے میں اُس کا
مجھ سے رُخصت ھو جانا
30-9-2023
Saturday
2:40 Time
🍁
بھول جانا بھی اُسے یاد بھی کرتے رھنا
اچھا لگتا ھے اسی دُھن میں بکھرتے رھنا
🍁🍁
دامن پہ محبت کا کوئی داغ لگا کر
پھر پیش زمانہ مجھے لاچار کرو تم
🍁
زنجیر محبت یوں ھی پیروں میں سجا کر
وحشت کا تماشا مری ھر بار کرو تم
🍁
ہر بات پہ ٹھہرا کے مجھے موردِ الزام
ایثار و وفا کو مرے بیکار کرو تم
🍁🍁
بس اتنی سی بات ہے ؟
سانسوں کے سلسلے کو نہ دو زندگی کا نام
جینے کے باوجود بھی مر جاتے ھیں کچھ لوگ
🍁🍁
اب تو لمحوں کی بھی خیرات نہیں دیتا وہ
جس کے ھوتے تھے کبھی سارے زمانے میرے
🍁🍁
تُمہارے بعد باقی اور تو سب ٹھیک ھے لیکن
جہاں دل تھا کبھی پہلے وہاں اب درد ہوتا ھے
🍁🍁
نہ جانے کون تھا وہ جو منزل بنا تیری
ھم تو قدموں میں رھے تیرے راستوں کیطرح
🍁🍁
میں رو پڑتا ھوں جب گزرا زمانہ یاد آتا ھے
نہ جانے کیوں تیرا مل کر بچھڑنا یاد آتا ھے
🍁🍁
خود کو ھر بزمِ مُسرت میں سمو کر دیکھا
روح کا دکھ نہ گیا قلب کی وحشت نہ گئی
🍁🍁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain