واللہ کیا کشش تھی کہ مت پوچھیئے صاحب
مجھ سے یہ دل لڑ پڑا ، مجھے یہ شخص چاہئیے
میں تم سے کچھ نہیں کہتا فقط اتنی گزارش ہے
کہ اتنی بار مل جاؤکہ جتنا یاد آتے ہو
آنکھوں کا ہے فریب یا رعکس جمال ہے
آتی ہے کیوں نظر اسکی صورت جگہ جگہ
دعائیں ہم نے مانگی ادائیں غیروں نے لوٹی
بڑا مہنگا پڑااجنبی ہمیں تیرا جواں ہونا
زلیخا کے عشق نے یہ راز کھولا ہے
صنم حسیں ہو تو نیت بدل ہی جاتی ہے
نزاکت لے کے آنکھوں میں وہ اس کا دیکھنا توبہ
الہیٰ ہم انہیں دیکھیں یا ان کا دیکھنا دیکھیں
اس نے کہا کونسا تحفہ تمہیں میں دوں
میں نے کہا وہ شام جو اب تک ادھار ہے
اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس
درد ہوتا ہے یا نہیں ہوتا
عشق جب تک نہ کر چکے رسوا
آدمی کام کا نہیں ہوتا
جگر مراد آبادی
نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی
کئ سال سےکچھ خبر ہی نہیں
کہاں دن گذارہ کہاں رات کی ۔۔۔
بشیر بدر
نہ آج لطف کر اتنا کہ کل گزر نہ سکے
وہ رات جو کہ ترے گیسوؤں کی رات نہیں
یہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہم دم
وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں
فیض احمد فیض
بہتر دنوں کی آس لگاتے ہوئے حبیب
ہم بہترین دن بھی گنواتے چلے گئے
حبیب امروہوی
جانے کیا واقعہ ہے ہونے کو
جی بہت چاہتاہے رونے کو۔
نہ کوئی عہد نبھائے نہ ہمنوائی کرے
اسے کہہ دو تسلی سے بیوفائی کرے۔
علاج یہ ہے کہ مجبور کردیا جاؤں
وگر نہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے۔
تیرے جانے کے بعد بھی میں نے
تیری خو شبو سے گفتگو کی ہے۔
جون ایلیاء
بیزار ہو گئی ہو بہت زندگی سے تم
جب بس میں کچھ نہیں تو بیزار ہی رہو۔
جو ن ایلیاءؔ
اب سنورتے رہو بلا سے میری
دل نے سر کار خو د کشی کرلی۔
جون ایلیاءؔ
ہمارے دل میں تو پیا ر ہی پیار ہے
مگر کو ئی نہ محبت کرنے کو تیار ہے۔
تیری یادوں کے بھول بھلیوں میں گم ہو کر
مجھے اکثرچائے ٹھنڈی پینی پڑتی ہے
دلوں کی عما رتوں میں کہیں بندگی نہیں
پتھروں کی مسجدوں میں خدا دھونڈتے ہیں لوگ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain