کبھی کبھی میں بھائی سے ایسے ہی مذاق میں بولتی ہوں کہ میں نقاب نہیں کرونگی ۔۔پھر اچانک سے آواز آتی ہے۔۔اس حلیےمیں جانا ہے تو میں ساتھ نہیں لے جاسکتا۔۔گھر بیٹھو آرام سے۔۔اور پھر میں دھیماسا ہنس دیتی ہوں اور اچھے سے حجاب کر کے نقاب کرتی ہوں۔۔کیوں کہ مجھے اپنے بھاٸی کی موٹی سی ناک پر غصہ بہت اچھا لگتاہے۔۔اور سارے راستے اسکو مناتی جاتی ہوں۔۔وہ نہیں جانتا میرا غرور ہے اسکا غیرت بھرا ہر لفظ۔۔میرافخر ہے اسکے کندھے پے رکھامیراہاتھ۔۔۔۔ مجھے اچھا لگتاہے ۔۔جب ڈور بیل بجتی ہے تو۔۔میرے اٹھنے سے پہلےوہ مجھے گھورتاہوا دروازے کی طرف چلا جاتا ہے۔۔۔میرا کُل اثاثہ ہے ۔۔اسکا میرےلٸیےوہمی ہونا۔۔۔۔۔مجھے یہی وہم درکار ہے ۔۔۔۔کیوں کہ مجھے آذادی نہیں چار دیواری کا تحفظ چاہیے۔