کسی مسیحا کو بلا ؤ کہ میرا ایمان سمبھا ل
پھر دیکھ لیا آ ج اس نے محبت کی نظر سے۔
بہا ریں ساری میں اوروں کو با نٹ دو ں گامگر
جو تجھ کو چھُو کر گزریں وہ ہو ائیں میری ہیں۔
وہ میری محبت نہیں میری چاہت ہے
اور چاہت چاہ کر بھی بھلائی نہیں جاتی
دیکھا گیا نہ مجھ سے معانی کا قتلِ عام
چُپ چاپ میں ہی لفظوں کے لشکر سے کٹ گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain