کثرت مت مانگیے، برکت مانگیے ۔۔۔۔ کثرت آزمائش ہے جبکہ برکت ایک نعمت۔ کثرت نصیب ہے اور برکت خوش نصیبی۔ کثرت آپ کا اندازہ ہے کہ اس قدر ہو تاکہ آپ کی ضروریات پوری ہوں اور برکت اللہ تعالی کی گارنٹی ہے کہ جو ملے اس میں ضروریات لازماً پوری ہوں، عزت کی چادر کبھی سر سے سرکنے نہ پائے۔ کثرت کی خواہش بے چینی اپنے ساتھ لاتی ہے۔ یہ بے چینی سودا بن کر دل و دماغ پر چھا جاتی ہے ، فکر کا شکار کر دیتی ہے اور شُکر سے دور لے جاتی ہے۔ جبکہ برکت کے ساتھ قناعت اور شکر لازم و ملزوم ہیں۔ شکر ہی وہ شے ہے جو رحمت خداوندی کی کنجی ہے۔ کثرت والے حساب میں پھنس گئے، برکت والے پار لگ گئے !