وہی تاج ہے، وہی تخت ہے، وہی زہر ہے، وہی جام ہے
یہ وہی خدا کی زمین ہے، یہ وہی بُتوں کا نظام ہے
بڑے شوق سے میرا گھر جلا، کوئی آنچ تجھ پہ نہ آئے گی
یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے
یہاں ایک بچے کے خون سے جو لکھا ہوا ہے، اُسے پڑھیں
تیرا کیرتن ابھی پاپ ہے، ابھی میرا سجدہ حرام ہے
میں یہ مانتا ہوں، مرے دیے تیری آندھیوں نے بجھا دیے
مگر ایک جگنو ہواؤں میں ابھی روشنی کا امام ہے
مرے فکر و فن تیری انجمن، نہ عروج تھا نہ زوال ہے
مرے لب پہ تیرا ہی نام تھا، مرے لب پہ تیرا ہی نام ہے
~بشیر بدر