کیا ستم ہے کہ اب تری صورت
غور کرنے پہ یاد آتی ہے
جون
علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں
وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے
جون ایلیا
وقت کی چند ساعتیں ساغرؔ
لوٹ آئیں تو کیا تماشا ہو
تجربہ تھا سو دعا کی کہ نقصان نہ ہو
عشق،مزدور کو مزدوری کے دوران نہ ہو
میں اسے دیکھ نہ پاتا تھا پریشانی میں
سو دعا کرتا تھا مر جائے،پریشان نہ ہو
جن کے خیالوں سے لبوں پہ تبسم چھا جائے .
آہ کیا عالم ہو گا اگر وہ رُو برُو آ جائیں..........🤲
وہ سا منے ہو تو مو ضوع گفتگو نہ ملے!
وہ لو ٹ جاے تو ہر گفتگو ا سی سے ہے۔۔۔۔۔۔۔🥀
میں تمہیں بددعائیں دیتا ہوں
تاکہ تو میرا درد جان سکو
تم جسے چاہتے ہو مر جائے
اور تم اس کے بعد زندہ رہو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain