ہاتھ خالی ہیں تیرے شہر سے جاتے جاتے جان ہوتی تو میری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے عمر گزری ہے تیرے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوہی ہوں یاروں کو رخصت کر کے جارہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے رینگنے کی بھی اجازت نہیں ہم کو ورنہ ہم جدھر جاتے نئۓ پھول کھلاتے جاتے میں تو جلتے ہوے صحراؤں کا اک پتھر تھی تم تو دریا تھے مری پیاس بجھاتے جاتے مجھ کو رونے کا سلیقہ بھی نہیں ہے شاید لوگ ہنستے ہیں مجھے دیکھ کے آتے جاتے ہم سے پہلے بھی مسافر کئی گزرے ہوں گے کم سے کم راہ کے پتھر تو ہٹاتے جاتے.. ❣️❣️ 💞💞انم💞💞
۔۔ رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا وہ کیوں گیا ہے یہ بھی بتا کر نہیں گیا وہ یوں گیا کہ باد صبا یاد آ گئی احساس تک بھی ہم کو دلا کر نہیں گیا یوں لگ رہا ہے جیسے ابھی لوٹ آئے گا جاتے ہوئے چراغ بجھا کر نہیں گیا بس اک لکیر کھینچ گیا درمیان میں دیوار راستے میں بنا کر نہیں گیا شاید وہ مل ہی جائے مگر جستجو ہے شرط وہ اپنے نقش پا تو مٹا کر نہیں گیا گھر میں ہے آج تک وہی خوشبو بسی ہوئی لگتا ہے یوں کہ جیسے وہ آ کر نہیں گیا بے
bat din ki nhi mujhe raat say dr lgta ha ghr kacha ha mera mujhe barsat say dr lgta ha os ny tufay me dye mujhe khoon k aansU zindgy ab tari har soughaat say dr lgta ha 6oro pyar ki batAy koi aur bat kro ab tu pyar ki har bat say dr lgta ha meri khatir wo khae bdnam na ho jay "A" es lye os ki har mulaqat say dr lgta ha