کسی اور کو مرے حال سے نہ غرض ہے کوئی نہ واسطہ میں بکھر گیا ہوں سمیٹ لو، میں بگڑ گیا ہوں سنوار دو مری وحشتوں کو بڑھا دیا ہے جدائیوں کے عذاب نے مرے دل پہ ہاتھ رکھو ذرا، مری دھڑکنوں کو قرار دو کوئی بات کرنی ہے چاند سے کسی شاخسار کی اوٹ میں مجھے راستے میں یہیں کہیں کسی کنج گل میں اتار دو سید اعتبار ساجد
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain