درد کی اپنی قید سے رہا کر مجھے مر جائوں گا قسم سے جدا نہ کر مجھے پہلے سے ہوں تنہا سا تنہا جہان میں ھے خدا کا واسطہ اور اکیلا نہ کر مجھے دیکھ بے وفائی کا الزام سر نہ دے میرے دیکھ عدو کے سامنے تو رسوا نہ کر مجھے دیکھ پیارکا اپنے راز تو راز رہنے دے اکسا کر زمانے میں تو تماشہ نہ کر مجھے مجھ کو نہیں معلوم حقیقی عشق کا انجان بے خبر ہوں اور دیکھا نہ کر مجھے
تم جاؤ بڑے شوق سے منہ موڑ کے جاؤ افسوس نہیں دل کو مرے توڑ کے جاؤ لیکن جو لٹایا تھا دل و جان سے میں نے اس حسن و جوانی کو یہی چھوڑ کے جاؤ مل کر جو بنائے تھے محبت کے گھروندے اب اپنے ہی ہاتھوں سے انہیں پھوڑ کے جاؤ دیکھے تھے جو آنکھوں نے مری عشق سے پہلے ٹوٹے ہوئے وہ خواب سبھی جوڑ کے جاؤ روداد ستم ان کی کچھ ایسی لکھو وشمہ اشعار تلک روئیں قلم توڑ کے جاؤ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain