مسئلے ہیں بہت درمیاں خدایا،
جسم ہے قید روح پریشاں خدایا،
جوانی میں کمر جھکنے لگی ہے،
میں چند دن کا لگتا ہوں مہمان خدایا،
بکتے ہیں لوگ محبت میں اکثر،
یہ عشق تو لگتا ہے دکان خدایا،
میری جان ہی میری جان لے رہی ہے،
میرا موت سے کیا ہوگا نقصان خدایا،
کھلونا جان کر وہ توڑ گیا ہے،
میں اس شخص کو لگتا ہوں بےجان خدایا۔
ہم اپنی درد کی شدت کو کم نہیں کرتے،
زرا سی بات پر آنکھوں کو نم نہیں کرتے،
بنے بنائے راستوں پر چلتے نہیں ہیں ہم،
تمام لوگ جو کرتے ہیں ہم نہیں کرتے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain