غم زندگی 'غم بندگی 'غم دوجہاں 'غم جاداوں
میری ہر نظر تیری منتظر تیری
ہر نظر میرا امتحان ...
خوہش تو نہ تهی
کسی سے دل لگانے کی پر
قسمت میں دردلکها
ہے محبت کسے نہ ہوتی ...
اکیلے رات بهر تڑپتا رہا
مریض شام غم غالب
نہ تم آئے 'نہ نیند آئی 'نہ چین آیا''نہ موت آئی
جینے کا یہی انداز رکهوں
جو تمہیں نہ سمجهے
اسے نظر انداز رکهوں...