agar Awrat ghar par nemaz pAry tho bi koi harj nahi ..oor agar masjid jana chahy tho mana na kar.. baaz log Awratoo ko bazaar Akely jany dyty hain . lyken masjid nahi.. Alankeh masjid Aman ki jaga hain..ibadat ki jaga hain..
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمَ الْفِطْرِ رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا ، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ ، فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ تُلْقِي الْمَرْأَةُ خُرْصَهَا وَسِخَابَهَا آنحضرت ﷺ نے عیدالفطر کے دن دو رکعتیں پڑھیں نہ ان سے پہلے کوئی نفل پڑھا نہ ان کے بعد ۔ پھر ( خطبہ پڑھ کر ) آپ عورتوں کے پاس آئے اور بلال آپ کے ساتھ تھے ۔ آپ نے عورتوں سے فرمایا خیرات کرو ۔ وہ خیرات دینے لگیں کوئی اپنی بالی پیش کرنے لگی کوئی اپنا ہار دینے لگی ۔ Aurathy oor mard dono ny nemaz ada ki.. jab k Aurathon ki Alag jaga ti...
دین اسلام مکمل ہو چکا ہے اپ اپنی وہم گمان اس میں شامل نہیں کر سکتے۔۔اور نہ ہی سنی سنائی بات اس میں شامل کر سکتے۔اور نہ ہی باپ داداؤں کہ باتوں کو اس میں شامل کر سکتے ہیں ۔
وہم و گمان پر دوسروں سے بغض نہیں کرنا چاہیے۔کیونکہ وہم و گمان عارضی ہوتا ہے اس کا علم سے کوئی تعلق نہیں۔۔۔دلیل پر بات کرے اور دوسروں کو دلیل کے ساتھ سمجھائے۔کیونکہ وہم و گمان پر لوگوں کو کافر سمجھنا سراسر زیادتی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں کہا کہ جو پچھلے امت کرے گا میری امت میں بھی ایسے لوگ پیدا ہوں گے۔کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جشن کے بارے میں فرمایا ہے کہ اپ لوگ یہ ساجیشن کریں یہ تو سراسر رسول کے کاموں کا خلاف ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میوزک اور ڈولڈ جیسی چیزوں سے منع فرمایا ہے۔یہ سب تین میں نئے تحریک ہے جس پر ایسے لوگوں کو گرفتار کرے گا اور اس کو پتہ بھی نہیں کہ یہ ہم ٹھیک کر رہے ہیں یا نہیں کیونکہ صحابہ کرام نے ایسی کوئی کام نہیں کیا ہے جو یہ لوگ جشن کے نام سے کرتے ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain