محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فرازؔ
گم نام زندگی تھی تو کتناسکون تھا۔
سجدوں میں گزاردوں اپنی ساری زندگی فرازؔ
اِک باروہ کہہ دے مجھے دُعاؤں سے مانگ لو۔
دل کو تیری چا ہت پے بھروسہ بھی بہت ہے
اور تم سے بچھڑ جا نے کا ڈر بھی نہیں جا تا
وہ مروّت سے ملا ہے تو جُھکا دوں گا گردن
میرے دُشمن کا کو ئی وار خا لی نہ جا ئے
ok all dd membr now sleeping time kl batyn shatyn ho gi Allah pak ny cha to Inshaallah
اے خدا کاش تو نے دل کانچ کے بنائے ہوتے کم سے کم دل توڑنے والے کے ہاتھ میں زخم تو آئے ہوتے
نہ ملے گا کچھ دل توڑ کہ تجھے یہ بٹا ہوا ہے پہلے ہی ٹکروں میں
جرم میں ہم کمی کریں بھی کیوں
تم سزابھی تو کم نہیں کرتے ۔
علاج یہ ہے کہ مجبور کردیا جاؤں
وگر نہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے۔
جو گزاری نہ جاسکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے ۔
تھی کسی شخص کی تلاش مجھے
میں نے خود کو ہی انتخاب کیا۔
اب مجھ کو کو ئی دِلا ئے نہ محبت کا یقین
جو مجھے بُھو ل نہیں سکتے تھے وہی بُھو ل گئے
بد گمانی بڑھا کر تم نے یہ کیا کر دیا
خود بھی تنہا ہو گئے مجھ کو بھی تنہا کر دیا
وہ ہے جان اب ہر ایک محفل کی
ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
کیسے ہوتے ہیں بچھڑنے والے
ہم یہ سوچیں بھی تو ڈر جاتے ہیں
جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے
بہتر یہی ہے آپ مجھے بھول جائیے
انسان کتنا بھی بڑا ہو جائے اپنی پسند کے لوگوں کے لیے جذبات بچوں جیسے ہی رکھتا ہے
سچے رشتے کچھ نہیں مانگتے سوائے وقت اور عزت کے
اگر کسی کی بہن یا بیٹی کو آپ کی وجہ سے راستہ بدلنا پڑے تو گلی کے کتے اور تم میں کوئی فرق نہیں sai kaha na
معاشرے پر تمہارا اس سے بڑا احسان اور کوئی نہیں ہو گا کہ تم خود سنور جاو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain