ہم نے اپنوں کو بھی اپنا نا کہا تیرے بعد ۔۔ بُجھ گیا شعلۂ احساسِ وفا تیرے بعد ۔۔ اِس بھرے شہر میں پھرتے ہیں تنہا تنہا کوئی بھی پوچھنے والا نا رہا تیرے بعد.. پھول بھی چبھنے لگے خارِتمنا بن کے راس آئی نا گلُستاں کی ہوا تیرے بعد کس کو ڈھونڈیں دِلِ مضطر کی تسلی کے لیے ہو گیا خود سے خفا تیرا "عطا"۔۔ 😥تیرے بعد 😥تیرے بعد 😥تیرے بعد !!!دَرویش٘ صِفّت۔۔۔