اکثر لوگ اک الجھے ہوئے دھاگے کی طرح ہوتے ہیں اس کو جتنا ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے اتنا زیادہ الجھے گا۔ جس جگہ پہ ہے رہنے دیں خود کو مت تھکائیں۔ لوگ خوش نہیں ہوتے
اب تو خود کو بھی نکھارا نہیں جاتا ہم سے وہ بھی کیا دن تھے کہ تجھ کو بھی سنوارا محسن اپنے خوابوں کو اندھیروں کے حوالے کر کے ہم نے صدقہ تیری آنکھوں کا اتارا محسن
پھر ہمارے درمیان شہر آجائیں گے اور ہم کبھی نہیں ملیں گے۔ اتفاقات بھی ہمیں اکٹھا نہیں کر پائیں گے، پھر شاید ہم میں سے ایک مر جائے اور دوسرے کو بھی پتہ نہ چلے۔
زندگی میں خاموشی آنی چاہیے یار۔ دوسروں کو اپنے دکھ بتا کر احساس دلانا یا ان سے شکایتیں کرنا — اس سے کہیں زیادہ آسان ہوتا ہے خود کو سمجھا کر چپ ہو جانا۔ہم بولتے رہیں یا خاموش رہیں، بہرحال اذیت تو دونوں طرف موجود رہتی ہے۔
صرف کتابیں مت پڑھیں ، ڈھلتا سورج ، سوکھے پتے ٹھٹھرتی شامیں ، برستے بادل خاموش آنکھیں، اداس منظر ادھورا چاند ،ٹوٹتے تارے ادھ کھلے پھول بہتے چشمے، سوکھے دریا عام سے چہرے بھی آپ کے مطالعے کے منتظر ہیں
“As much as you fix your salah, your life will be fixed. If you are wondering why there is a delay in your sustenance, in your marriage, in your work, in your health, look into your salah: are you delaying it?”
کبھی کبھی ہمیں ڈَھکے چُھپے الفاظ میں یہ باور کرایا جا رہا ہوتا ہے کہ آپ جا سکتے ہیں آپ کی ضرورت اب مَقصُود نہیں مگر ہم ڈھٹائی کے اعلی درجے پر فائز ہوئے پھر بھی ساتھ جَمے رہتے ہیں اُس وقت تک کہ جب تک ہمیں اُکھاڑ کر پھینک نہیں دیا جاتا۔ 💔💔
شمس تبریزی نے "محبت کے چالیس اصول لکھنے کے بعد آخر میں لکھا کوئی بھی شخص تمہیں تمہارے عروج میں چن سکتا ہے، لیکن میں تمہیں اُس وقت بھی چُنوں گا جب تم بجھ جاؤ گے، یقین رکھو کہ اگر میں نے روشنی کہیں اور بھی دیکھی، تو بھی میں تمہاری تاریکی کو چنوں گا۔۔"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain