Damadam.pk
Babar_Shah's posts | Damadam

Babar_Shah's posts:

Babar_Shah
 

Hydarebad se kon kon online he

Babar_Shah
 

follow to follow

زندگی کے 24  سال ہو گئے لیکن اس طرح دردناک منظر نہیں دیکھا اے حاکمِ وقت تیرے کردار پہ تھو😭🖐🏽
B  : زندگی کے 24 سال ہو گئے لیکن اس طرح دردناک منظر نہیں دیکھا اے حاکمِ وقت تیرے - 
سب کو چھوڑ کر صرف اللہ تعالیٰ پر یقین کرو
B  : سب کو چھوڑ کر صرف اللہ تعالیٰ پر یقین کرو - 
Babar_Shah
 

معاشرہ زیر تعمیر ہے ۔
لوگوں سے تعاون کی اپیل ہے ۔
"میں نے کبھی کنجوس کو محبت دیتے نہیں دیکھا،محبت تو ہمیشہ سخی لوگوں کے ہاتھوں سے پھوٹتی ہے۔۔''
۔کسی کو نا پانا اتنا تکلیف دہ نہیں۔۔۔۔۔۔!!!!
مگر کسی کو پا کے کھودینے سے انسان کی ذات بکھر کر رہ جاتی ہے۔۔۔۔۔!!!!
حاصل سے لاحاصل ھونے کی اذیت۔۔۔۔۔۔
کرب ناک ہوتی ہے ۔۔۔
تین باتیں آپ کو ذہن نشین کرلینی چاہئیں۔
جس کی ترجیح آپ نہیں ہیں، اسے ترجیح نہ دیں۔
جس کے پاس آپ کا نعم البدل موجود ہے اس کے ساتھ اپنا وقت ضائع نہ کریں۔
جو آپ کی جگہ کسی اور کو بٹھا سکتا یے وہ آپ کی جگہ ہے ہی نہیں.
عام انسان ہمیشہ بچوں جیسے ہوتے ہیں!حتیٰ کہ جب وہ کسی ظلم و ناانصافی کے خلاف متحد و منظم ومتحرک بھی ہوں!تب بھی ان کو ہمہ وقت،علم کی،رہنمائی کی اورمحبت کی ضرورت رہتی ہے۔

Babar_Shah
 

اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں
اشک بہہ جاتے ہیں لیکن آنکھ تر ہوتی نہیں
پھر کوئی کمبخت کشتی نظرِ طوفان ہو گئی
ورنہ ساحل پر اداسی اس قدر ہوتی نہیں
تیرا اندازِ تغافلں ہے جنوں میں آجکل
چاک کر لیتا ہوں دامن اور خبر ہوتی نہیں
ہائے کس عالم میں چھوڑا ہے تمہارے غم نے ساتھ
جب قضا بھی زندگی کی چارہ گر ہوتی نہیں
رنگ محفل چاہتا ہے اک مکمل انقلاب
چند شمعوں کے بھڑکنے سے سحر ہوتی نہیں
اضطراب دل سے قابلؔ وہ نگاہ ِ بے نیاز
بے خبر معلوم ہوتی ہے مگر ہوتی نہیں

Babar_Shah
 

اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہوں گے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آ کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقۂ یاراں میں بھی محتاط رہا کر
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسنؔ
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر