دنیا ہزار ظالم کرے اس کا غم نہیں
مارا جو تو نے پھول وہ پتھر سے کم نہیں
باغوں میں پڑے جھولے
تم ہمیں بھول گئے، ہم تم کو نہیں بھولے
روز مانگتا ہوں دعا ترکِ عشق کی
دل چاہتا نہ ہو تو دعا میں اثر کہاں
ہوش والوں کو خبر کیا بے خوری کیا چیز ہے
عشق کیجیے پھر سمجھیے زندگی کیا چیز ہے 😉
کون کہتا ہے ملاقات نہیں ہوتی
ملاقات تو ہوتی ہے پر بات نہیں ہوتی
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں 💀
بھری دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی 💔
یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے 😑
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے 🔥
اذیت،مصیبت،ملامت، بلائیں
تیرے عشق میں ہم نے کیا کیا نہ دیکھا 👁️
تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے
اک چراغ کیا جلا سو چراغ جل گئے 🔥
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو💔
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے ✨