غزہ میں بمباری 2023 سے جاری ہے لیکن غزہ کے بارے میں سٹیٹس لگانے کا جنون لوگوں کو 2025 میں چڑھا ہے ۔ کیا یہ واقعی میں ان سے ہمدردی کا اظہار ہے یا پھر ٹرینڈ کے ساتھ جڑے رہنے کی کاوش ؟ ہم ایک سٹیٹس لگاتے ہیں اور پھر اپنی زندگی میں ایسے کھو جاتے ہیں جیسے کچھ دیکھا ہی نہیں ۔ بس اللّٰہ ہی ہم پر رحم فرمائے ۔ از قلم Black_Hawk
جب ایک فلسطینی بچہ یا نوجوان کسی اسرائیلی جنگی مشین کا مقابلہ پتھر سے کرتا ہے تو بے حس امت پتہ ہے کیا کہتی ہے، : دیکھو ہمارے بچے کتنے بہادر ہیں ۔ کیا ان کے پتھر مارنے سے ٹینک تباہ ہو جائے گا ؟ ارے بے شرم لوگوں وہ بہادر نہیں ہیں وہ بے بس ہو چکے ہیں ان کی زندگی میں کھونے کو باقی کچھ رہا نہیں ہے وہ نا امید ہو چکے ہیں ۔ اگر آپ کی بہن بیٹیوں کی عزت لوٹی جاتی آپ کے بچوں کو مارا جاتا تو آپ بھی اتنے بہادر ہو جاتے اور یہ وقت آپ پر بھی آئے گا بس انتظار فرمائیں ۔ از قلم Black_Hawk
مجھے کفر کا خوف نہ ہوتا تو میں نے ہزار گلے کرنے تھے خدا سے مگر قفل ڈال دیا گیا میری سوچ پر ۔ سو اب میں منتظر ہوں کہ کبھی تو خدا مجھ پر مہربان ہوگا اور شاید یہ انتظار قیامت تک طویل ہوگا ۔ پھر اس کا انعام کیا ہوگا ؟ جنت ؟ جنت تو میں نے دیکھی نہیں ؟ کہیں یہ جھوٹ تو نہیں ؟ نہیں بالکل بھی نہیں ۔ اللّٰہ فرماتا ہے انعام انھی کے لیے ہے جو غائب پر ایمان لاتے ہیں ۔ Written by me