Hehhehe
جس کو سنانا چاہوں وہ تو سنتا نہیں
زمانہ خامخواہ کان لگائے بیٹھا ہے
اداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا
وہ چاہتا تو میرے ساتھ چل بھی سکتا تھا
!وہ شخص تو نے جسے چھوڑنے میں غلطی کی
ترے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا
وہ جلدباز خفا ہو کے چل دیا ورنہ
تنازعات کا کچھ حل نکل بھی سکتا تھا
انا نے ہاتھ اٹھانے نہیں دیا ورنہ
میری دعا سے وہ پتھر پگھل بھی سکتا تھا
تمام عمر تیرا منتظر رہا محسن
یہ اور بات کہ رستہ بدل بھی سکتا تھا
مل گیا ہو گا اسے کوئی اور
لاکھوں پڑے ہیں ہم سے بہتر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain