میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا
چھوڑتا ہے مگر ایک دن سے زیادہ نہیں چھوڑتا
کون صحراؤں کی پیاس ہے ان مکانوں کی بنیاد میں
بارشوں سے اگر بچ بھی جائیں تو دریا نہیں چھوڑتا
دور امید کی کھڑکیوں سے کوئی جھانکتا ہے یہاں
اور میرے گلی چھوڑنے تک دریچہ نہیں چھوڑتا
میں جسے چھوڑ کر تم سے چھپ کر ملا ہوں اگر آج وہ
دیکھ لیتا تو شاید وہ دونوں کو زندہ نہیں چھوڑتا
کون و امکان میں دو طرح کے ہی تو شعبدہ باز ہیں
ایک پردہ گراتا ہے اور ایک پردہ نہیں چھوڑتا
سچ کہوں میری قربت تو خود اس کی سانسوں کا وردان ہے
میں جسے چھوڑ دیتا ہوں اس کو قبیلہ نہیں چھوڑتا
طے شدہ وقت پر وہ پہنچ جاتا ہے پیار کرنے وصول
جس طرح اپنا قرضہ کبھی کوئی بنیا نہیں چھوڑتا
پہلے مجھ پر بہت بھونکتا ہے کہ میں اجنبی ہوں کوئی
اور اگر گھر سے جانے کا بولوں تو کرتا نہیں چھوڑتا
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے
میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے
میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا
مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے
بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے
بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
رہے گا یاد مدینے سے واپسی کا سفر
میں نظم لکھنے لگا تھا کہ نعت ہو گئی ہے
mangta hoon to deti nahi
jawab meri baat ka
deti ho to khara ho jata hai
rom rom jazbaat ka
kyun kehte ho bar bar daloo
baloo mein phool ghulab ka
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
“نیند نہ آۓ مجھے ساری رات
خواب بیٹھے رہیں قطاروں میں
“کچھ تو بات ہے فطرت میں تیری ورنہ
ہم تجھ سے گفتگو کی خطا بار بار نہ کرتے”
“کبھی آنکھوں پے کبھی سر پے بٹھائے رکھنا
زندگی ایسی ہی ہے دل سے لگائے رکھنا”
“ہر کوئی پرکھتا ہے مجھے
جیسے امتحان فرض ہوں ہم پر
aj kisi ne girls ko hello Hi nhi krna aj Sunday hai unka washin machine lgany ka din 🤗😂
آج کھاؤ قسم اپنی خوبصورت آنکھوں کی
کیا تجھے ذرا بھی عشق نہیں ہے مجھ سے”
Bichra Hai Jo Ik Baar To Milte Nahi Dekha
Is Zakham Ko Ham Ne Kabhi Silte Nahi Dekha
Ik Baar Jise Chaat Gai Dhoop Ki Khuahish
Phir Shakh Pe Is Phool Ko Khilte Nahi Dekha
Yak_Lakht Gira Hai To Jarain Tak Nikal Aain
Jis Peir Ko Aandhi Mein Bhi Hilte Nahi Dekha
Kanton Me Ghire Phool Ko Choom Aaye Gi Lekin
Titli Ko Paron Ko Kabhi Chilte Nahi Dekha
Kis Tarah Meri Rooh Ko Hari Kar Gaya Aakhir
Wo Zehar Jise Jism Me Khilte Nahi Dekha
کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے حسیں وجود پر
جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے
مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در کبھی در بدر
غمِ عاشقی تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے
A Guy was searching these words on Google:
"How to tackle a wife.."
.
.
.
Google Search Result:
"Even We are searching"...
سمجھدار لوگ بحث نہیں کرتے۔۔
بس تیلی لگا کے سائیڈ یہ ہو جاتے ہیں
“
جنکی نظروں میں ہم نہیں اچھے
وہ اپنی آنکھیں ڈونیٹ کر دیں
“
#Mirzapur Season 3
Theek Hai Sabar Kar Lia Main Ne
Phir Bhi Us Shakas Ki Kami To Hai
ــــــــــــــــــــ٭٭٭ــــــــــــــــــــ
شوق ہی نہیں رہا خود کو ثابت کریں
اب آپ نے جو سمجھ لیا وہی ہیں ہم
Kitna aasan tha, tere hijar main marna jaana
Phir bhi ek umar lagi, jaan se jaty jaaty
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain