میں اختتام سے اکثر آغاز کرتی ہوں نظر میں رکھ کر نظر انداز کرتی ہوں لفظوں سے بہت کم ہی کام لیتی ہوں چہرے کو ہے دل کا غماز کرتی ہوں ہر دل عزیزی آجکل منافقت میں ہے اکثر میں لوگوں کو ناراض کرتی ہوں رہتے ہیں نظر میں سب کے مراتب ملحوظ رکھتی ہوں میں لحاظ کرتی ہوں میں کیا ہوں اور کیا نہیں ہوں یہ معاملہ سپرد بےنیاز کرتی ہوں❤