میں توآوارہ ہوں بدنام ہو زمانے میں مگر
جو لوگ مقدس ہیں وفا کیوں نہیں کرتے
کبھی کسی خاموشی کی چیخ و پُکار سُنی ہے
نہیں نا پھر تم کیا جانو صبر کی حقیقت
لٹادیا ہم نے اپنا سب کچھ حاصل زندگی وصیؔ
بادشاہ سے فقیرہوئے صرف وفاکی تلاش میں ۔
رتبہ تو خاموشیوں کا ہوتا ہے
الفاظ تو بدل جاتے ہیں لوگ دیکھ کر
تم تو وفاؤں کا سمندر ہوا کرتے تھے
پھر کس سے سیکھ لیا محبت مین ملاوٹ کرنا
محبتیں پناہ مانگتی ہیں
لوگ اس قدر بے وفا ہیں آج کل