کتنی اذیت ہوتی ہے نہ جب کوئی جان کہتے کہتے جان چھڑانے لگ جائے
آوارگی میں محسن, اس کو بھی ہُنر جانا
اقرار وفا کرنا،____پھر اس سے مُکر جانا
جب خواب نہیں کوئی، کیا عمر کا طے کرنا
ہر صبح کو جی اُٹھنا___ ہر رات کو مر جانا
شب بھر کے ٹھکانے کو, اک چھت کے سوا کیا ہے
کیا وقت پہ گھر جانا____ کیا دیر سے گھر جانا
ایسا نہ ہو دریا میں__ تم بارِ گراں ٹھہرو
جب لوگ زیادہ ہوں __کشتی سے اُتر جانا
سقراط کے پینے سے , کیا مجھ پہ عیاں ہوتا
خود زہر پیا میں نے___ تب اس کا اثر جانا
جب بھی نظر آؤ گے, ہم تم کو پکاریں گے
چاہو تو ٹھہر جانا____ چاہو تو گُزر جانا۔۔۔
محسن نقوی
واہ غالــب "تیـــرے" عِشق کے فَتــــوے بھی "نِرالـــے"
وہ دیکھیـــــں تو "ادا"۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم دیکھیــــں تو "گنـــاہ"
اور پھر یہ بھی ہوتا ہے کہ کسی کی سچی محبت کو مجبوری ہرا دیتی ہے
ﻣﯿﺮﮮ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮐﺮ ، ﻣﯿﺮﮮ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻼ
💔ﺗﯿﺮﺍ ﻭﺟﻮﺩ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ، ﻣﯿﺮﯼ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮈﮬﻮﻧﮉتے ڈھونڈتے
اور ہم خوب جانتے ہیں
عقابوں کی اڑان کو اور ۔۔۔۔۔
منافقوں کی زبان کو
امیروں کی غلطیاں بهی مذاق💔 لگتی ھے
غریبوں کا مذاق بهی غلطی بن جاتا ھے
*عام سے چہروں پر بھی _ عشق اترتا ہے*
*کہانیاں فقط شاہ زادوں کی نہیں ہوتیں
میـــری شـــاموں کـــی رونــق ہـــوا کـــرتا تھــا___!! ❤
وہ شـــخص جــو ابـــ باتــــ بھـــی نہیـــں کـــرتا مـــجھ ســـے...💔😢
ہجر کی تلخی زہر بنی ہے
میٹھی باتیں بھیجو نا
شام میں جیون بیت چلا ہے
روشن صبحیں بھیجو نا
خود کو دیکھے عرصہ گذرا
اپنی آنکھیں بھیجو نا
زندگی بھی اب روٹھ چلی ہے
کچھ تو سانسیں بھیجونا
بن تیرے ہے جینا مشکل
خود کو واپس بھیجو نا
توقعات لیئے اپنی________چشمِ پُر نم سے
ہمیں نہ دیکھنا ہم دل کے سخت ہوگئے ہیں
جو تم نہیں ہو تو اب بھی__گزارا ہو رہا ہے
تمہارے بعد سبھی___بندوبست ہو گئے ہیں
منسوب تیری ذات سے رعنائیاں تمام
تیرے بنا حیات میں کچھ دلکشی نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain