وہ چلا گیا مجھے چھوڑ کر میں بدل نہ پایا عادتیں اسے سوچنا اسے چاہنا میرا آج بھی معمول ہے 22
سمجھ تو جاؤں حسنِ ذات میں تیری
اتر جائےتو گر بس روح میں میری
میری قبرپہ آ کر جب وہ چیخ وپکار کرتےہیں
ہم موت کے ماروں کو کیوں بیدار کرتےہیں
وہ کچھ اس طرح مجھےسزا دیتاہے
ہر بار ملنے کی تاریخ بڑھا دیتا ہے
تم نے تو بانٹ لیا ہے شکوہ لوگوں میں
ہم کہاں جائیں اپنے درد کا ساماں لیکر
رکے رکے سے قدم رک کے بار بار چلے
قرار دے کےترے در سے بےقرار چلے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain