*غریب عشق کرتا ہے، امیر عشق کرواتا ہے،* دل جلتا ہے اِدھر، اُدھر صرف تماشا ہوتا ہے۔ *غریب کے پاس صرف دعائیں ہوتی ہیں،* امیر کے عشق میں تو شرطیں اور وفائیں ہوتی ہیں۔ *وہ دل سے چاہتا ہے، پر ہاتھ خالی رہتے ہیں،* دوسرا صرف وقتی، تصویریں اور کہانیاں کہتے ہیں۔ *محبت غریب کی، کتاب جیسی سادہ، بے رنگ،* اور امیر کی؟ بس ٹائم پاس، کچھ لمحوں کا سنگ🖤 ⃟🦋 M.sk 🌸 ✨ 🦋⃟🖤