ارتی رہتی ایک گرد مجھ میں
کون پھرتا ہے در بدر مجھ میں
مجھ کو مجھ میں جگہ نہیں ملتی
وہ ہے موجود اسقدر مجھ میں












کانٹوں سے کیا گلہ وہ تو مجبور ہیں اپنی فطرت سے.......🖤 درد تو تب ہوا جب پھول بھی زخم دینے لگے.......💔


کچھ مان تھا کچھ امیدیں تھیں کچھ شوق تھا ٹوٹنے بننے کا۔۔۔ کچھ خواب بہت من بھاون تھے کچھ رنگ بلاتے تھے ہم کو۔۔۔ کچھ درد تھے جو دل لگتے تھے اک لگن تھی عشق کمانے کی۔۔۔ سب گھاٹے کے بیوپار گئے ہم سارے سپنے ہار گئے۔۔۔
(all posts lk without any comments 👍👍👈)
أداس تو بہت رہے کبھی ظاہر نہیں کیا!💔🥀 'ٹھیک ہو میں' بس اس "لفظ" نے سھنبال لیا.🙂


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain