وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو بُرا اُس کو کہ جو ہوا سو ہوا خوش رکھے خدا اُس کو نظر نہ آئے تو اسکی تلاش میں رہنا کہیں ملے تو پلٹ کر نہ دیکھنا اُس کو وہ سادہ خُو تھا زمانے کے خم سمجھتا کیا ہوا کے ساتھ چلا لے اڑی ہوا اُس کو وہ اپنے بارے میں کتنا ہے خوش گماں دیکھو جب اس کو میں بھی نہ دیکھوں تو دیکھنا اُس کو ابھی سے جانا بھی کیا اس کی کم خیالی پر ابھی تو اور بہت ہو گا سوچنا اُس کو اسے یہ دُھن کہ مجھے کم سے کم اداس رکھے مری دعا کہ خدا دے یہ حوصلہ اُس کو پناہ ڈھونڈ رہی ہے شبِ گرفتا دلاں کوئی بتاؤ مرے گھر کا راستا اُس کو غزل میں تذکزہ اس کا نہ کر نصیرؔ کہ اب بھلا چکا وہ تجھے تو بھی بھول جا اُس کو
*یہ یاد نہیں کب پیار ھوا.* *بس یاد رھا مجھے پیار ھوا.* *جب پیار ھوا سب بھول گئے.* *اک یاد رھا بس نام تیرا.* *ھم اپنے پرائے بھول گئے.* *مجھے یاد رھا بس ساتھ تیرا.* *کچھ سالوں بعد وہ ھم سے ملے.* * میں پوچھ بیٹھا کیا حال تیرا ؟* *وہ ہنس کے بولا اے پاگل .* *تو یہ تو بتا کیا نام تیرا ؟!!*🔥 *✦━━━━✫✍️✫━━━━✦*