فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسم🥀 ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم🥀 وہ اک دعا میری، جو نامراد لوٹ آئی🥀 زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم🥀 بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں❤️ ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم🥀 جو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں🥀 تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم💞 محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں🥀 کبھی یہ ہجر، کبھی یہ وصال کا موسم💞 کوئ ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنؔ💓 ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم☔☔