کچھ چوڑیاں خرید کے رکھ لی ہیں تیرے لیے
کبھی جو عید ساتھ کی ____ تو پہنا دوں گا
" ہم دِلوں اور گھروں سے نِکلے ہُوئے لوگ ہیں ۔۔۔ قِسمت ہمیں جہاں لے جائے چل پڑیں گے! ۔ "
دیکھو!
تم اپنی شاخیں مت سمیٹ لینا میرا تمہاری چھاٶں میں بسیرا ہے
میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں
کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
دل توڑ کے خموش نظاروں کا کیا ملا
شبنم کا یہ سوال ہے اور چاند رات ہے
پھر تتلیاں سی اڑنے لگیں دشت خواب میں
پھر خواہش وصال ہے اور چاند رات ہے
کیمپس کی نہر پر ہے ترا ہاتھ ہاتھ میں
موسم بھی لا زوال ہے اور چاند رات ہے
ہر اک کلی نے اوڑھ لیا ماتمی لباس
ہر پھول پر ملال ہے اور چاند رات ہے
میری تو پور پور میں خوشبو سی بس گئی
اس پر ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
پہلے تو ہمیں دی گئی مانگے بغیر رُوح
پھر دل کو ہم پہ مسلط کردیا گیا۔
ہم ہیں وہ دستِ سیاہ پوش کہ جن کو
شوخ رنگوں کی تمنا میں فقط خاک ملی_
ﮔﺮﻓﺘﮧ ﺩﻝ هے ﺑﮩﺖ ____ﺷﺎمِ ﺷﮩرِ ﯾﺎﺭﺍﮞ ﺁﺝ
ﮐﮩﺎﮞ هے ﺗﻮ ؟ ﮐﮧ ﺗﺠﮭﮯ ﺣﺎﻝِ ﺩﻟﺒﺮﺍﮞ ﻟﮑﮭﻮﮞ۔
تیری روح کی سادگی اور تیرے مزاج کی عاجزی سے پیار ھے
ورنا حسن تو ازل سے بکتا رھا ھے مصر کے بازاروں ميں
سب کو چاند رات مبارک ہو
اللہ ہم سب کے روزے قبول فرمائے۔
آَمِيّـٍـِـنْ آَمِيّـٍـِـنْ يَآرَبْ الٌعَآلَمِِيِن
دل نے پہلے پہل تو اس کی کمی تسلیم کی پھر کہیں انکھوں نے اپنی بے بسی تسلیم کی
تجھ سے ملتے ہی مجھے پہلی محبت ہو گئی اور میں نے وہ محبت اخری تسلیم کی
میری دھڑکن ہو زندگی ہو تم
کس لیےمجھ سےاجنبی ہو تم
وقت کی بےشمار گھڑیاں ہیں
اور مرےدل میں ہر گھڑی ہو تم
جس کو دیکھا ہےخواب میں اکثر
مجھ کو لگتا ہےبس وہی ہو تم
تم بظاہر تو دور رہتی ہو
ایسا لگتا ہے پاس بھی ہو تم
کس لئےمجھ سےروٹھ جاتی ہو
میرے آنگن کی چاندنی ہو تم
تُو تو اس واسطے مجھ سے رہے ___اکتایا ہوا
میں میسر ہوں تمہیں رابطے میں آسانی ہے _!
تُو جو بولے تو ہر اک حرف کے سو معنی ہیں
تُو نہ بولے تو ہر اک لفظ ہی __ بے معنی ہے
تُو رہے دور تو میں خود سے رہوں سہما سا
تُو جو ہو پاس تو ہر موج میں طغیانی ہے
یہ اذیت بھی بھلا کم ہے کہ ____ تیرے ہوتے
میں کسی اور سے بولوں کہ __پریشانی ہے
کوئی فال نکال ۔۔۔۔۔کرِشــــمہ گر
مــــری راہ میں پھول گلاب آئیں......
کوئی پانی پھونک کے دے ایســا.......
وہ پیے تو ۔۔۔۔میرے خـــواب آئیں.
وقت صرف وہ ہے جو من پسند شخص کے ساتھ گزرے ، باقی تو صرف تھکن ہے..
زندگی کو تنہا ویرانوں میں رہنے دو
وفا کی باتیں خیالوں میں رہنے دو
حقیقت میں آزمانے سے ٹوٹ جاتا ہے دل
یہ عشق محبت کتابوں میں رہنے دو
اس نے دریا میں ڈال دی ہو گی، کمبخت !
میری محبت بھی ایک نیکی تھی !!!!!
یہ تو توہین وفا ہے کہ اسے بھول کر ہم
اپنے زخموں پہ کسی اور سے مرہم چاہیں...
عشق کی آگ میں کندن نہ سہی راکھ ہی سہی
ہم کسی طور بھی نہ اس آنچ کو مدھم چاہیں...
رُکتا بھی نہیں ٹھیک سے ، چلتا بھی نہیں ہے
یہ دل کہ تیرے بعد ، سنبھلتا بھی نہیں ہے
اک عمر سے ہم اُس کی تمنا میں ہیں بےخواب
وہ چاند جو آنگن میں ، اُترتا بھی نہیں ہے
پھر دل میں تیری یاد کے ، منظر ہیں فروزاں
ایسے میں کوئی ، دیکھنے والا بھی نہیں ہے
ھمراہ بھی خواھش سے ، نہیں رہتا ہمارے
اور بامِ رفاقت سے ، اُترتا بھی نہیں ہے
اِس عمر کے صحرا سے ، تری یاد کا بادل
ٹلتا بھی نہیں ، اور برستا بھی نہیں ہے
اتنی شدّت کی بغاوت ہے میرے جذبوں میں
میں کسی روز محبت سے مکر جاؤں گا۔
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain