*''غــــــــــزل''* *بچھڑے ہوۓ لوگوں کی ھر بات* *رولا دیتی ہــــــــــے ;* *ھمکو تو ہر جانے والی شام رولا* *دیتی ہــــــــــے ;* *ویسے تو ہم دل کے بڑے مضبوط* *ہــــــــــے;* *بس کبھی کبھی کسی کی یاد* *رولا دیتی ہــــــــــے*😒
اس کی جدائی کھا گئی،، گھُن کی طرح ہمیں ہم سخت جان پہلے تو یوں کھوکھلے نہ تھے جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا،،،،،، یہ بجا نہ تھا اتنے برُے بھی کب تھے اگر ہم بھلے نہ تھے ۔
کٹ گیا دائرہ اذیت کا ختم ہوتا ہے باب وحشت کا تم جسے خامشی سمجھتے ہو ایک انداز ہے عبادت کا جن کو معلوم ہی نہیں وہ لوگ دے رہے ہیں جواز حیرت کا اک تو عورت پہ ہاتھ اٹھانا ہے اور کیا ہے ثبوت غیرت کا