اکثر چپ رہ جانے والوں کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے وہ ہار گئے ہیں ہماری باتوں کے جواب میں ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں __ ہم نے ان کو لاجواب کر دیا مگر نہیں ہرگز نہیں کبھی کبھی چپ رہ جانے والے اور ہر بات کو جلدی ختم کرنے والے یا پھر کڑوے جواب دینے والے صرف اپنا آپ آپ کے سامنے توڑنا نہیں چاہتے آپ سے بھلائی کی بھیک مانگنا نہیں چاہتے آپ سے اپنی حالت پر افسوس کروانا نہیں چاہتے اور بدلے میں بے مروت کہلا کر برا بن جانے کو بہتر سمجھتے ہیں__
مسافر کے راستے بدلتے رہے مقدر میں چلنا تھا چلتے رہے مرے راستوں میں اجالا رہا دیے اس کی آنکھوں میں جلتے رہے کوئی پھول سا ہاتھ کندھے پہ تھا مرے پاؤں شولوں پہ چلتے رہے سنا ہے انھیں بھی ہوا لگ گئی ہواؤں کے جو رخ بدلتے رہے وہ کیا تھا جسے ہم نے ٹھکرا دیا مگر عمر بھر ہاتھ ملتے رہے محبت، عداوت، وفا، بے رخی کرائے کے گھر تھے بدلتے رہے لپٹ کر چراغوں سے وہ سو گئے جو پھولوں پہ کروٹ بدلتے رہے
*فائدہ کیا ہے زمانے میں، خسارہ کیا ہے* *خاک ہو جائیں گے ہم لوگ، ہمارا کیا ہے* *جیتنے والوں کا ہم کو نہیں کچھ علم کہ ہم* *ہار کر سوچتے رہتے ہیں کہ ہارا کیا ہے* *دیکھ اے عمرِ رواں خواہشیں رہ جائیں گی* *تم گزر جاؤ گی چپکے سے، تمہارا کیا ہے*