رات پھیلی ہے تیرے سرمئی آنچل کی طرح چاند نکلا ہے تجھے ڈھونڈنے پاگل کی طرح خشک پتوں کی طرح لوگ اڑے جاتے ہیں شہر بھی اب تو نظر آتا ہے جنگل کی طرح پھر خیالوں میں ترے قرب کی خوشبو جاگی پھر برسنے لگی آنکھیں مری بادل کی طرح بے وفاؤں سے وفا کر کے گزاری ہے حیات میں برستا رہا ویرانوں میں بادل کی طرح کلیم عثمانی
دو چار باتیں وہ لوگ بھی سُنا کر گئے ہم کو جن کی قمیضوں پر اپنا گریبان تھا ہی نہیں اتنے پارساؤں میں پھر دم نہ گُھٹتا تو کیا ہوتا جو بھی ملا فرشتہ ہی ملا انسان تھا ہی نہیں ____________
کچھ روگ بڑے مبارک ہوتے ہیں! لگ جائیں تو آپ کو پہلے سے مختلف انسان بنا دیتے ہیں, آپ تخلیقی اور تعمیری بن جاتے ہیں کچھ ٹھوکریں بھی بڑی معتبر ہوتی ہیں سیدھا اس کے دربار میں سر کے بل لاکھڑا کرتی ہیں کچھ بے توجہیاں بھی بڑی انمول ہوتی ہیں آپ کی توجہ اور دھیان کا ارتکاز چہروں کے ہجوم سے نکال کر قطب نما کی طرح ایک ذات کی طرف مبذول کردیتی ہیں✨ ایسے ہردرد، ہر ٹھوکر، ہر روگ ہر خلش، ہر بے بسی ، ہر بے اعتنائی ہر بے رخی، ہر بے توجہی کو سلام جس نے آپ کو پہلے سے بہتر انسان بنایا ہو اور صاحبِ کن فیکون سے جا ملوایا ہو،
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain