*کبھی دلبر کبھی دشمن کبھی دلدار ہو جانا*
*کہاں سے تم نے سیکھا ہے بڑا بیزار ہو جانا*
*کبھی اپنا بنا لینا کبھی دامن چُھڑا لینا*
*کبھی آساں کبھی مشکل کبھی دشوار ہو جانا*
*کبھی مل کر رقیبوں سے ہمارے حال پہ ہنسنا*
*کبھی میری مُحَبت میں گُل و گُلزار ہو جانا*
اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نورِ باری حجاب میں ہے
زمانہ تاریک ہو رہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے
نہیں وہ میٹھی نگاہ والا خدا کی رحمت ہے جلوہ فرما
غضب سے اُن کے خدا بچائے جلالِ باری عتاب میں ہے
جلی جلی بو سے اُس کی پیدا ہے سوزشِ عشقِ چشمِ والا
کبابِ آہو میں بھی نہ پایا مزہ جو دل کے کباب میں ہے
اُنھیں کی بو مایۂ سمن ہے اُنھیں کا جلوہ چمن چمن ہے
اُنھیں سے گلشن مہک رہے ہیں اُنھیں کی رنگت گلاب میں ہے
تِری جلو میں ہے ماہِ طیبہ ہلال ہر مرگ و زندگی کا!
حیات جاں کا رکاب میں ہے ممات اَعدا کا ڈاب میں ہے
سیہ لباسانِ دارِ دنیا و سبز پوشانِ عرشِ اعلیٰ
ہر اک ہے اُن کے کرم کا پیاسا یہ فیض اُن کی جناب میں ہے
وہ گُل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے
گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
کبھی رنجش، کبھی راحت، کبھی آزار تھا شاید
کہانی کا وہ الجھا سا کوئی کردار تھا شاید
دلائل پاس تھے پھر بھی ہم اس سے ہار جاتے تھے
بہت سادہ تھے ہم یا وہ بہت مکار تھا شاید
تم تو کہتے تھے الہام ہوتے ہیں
تُو بھی نہ سمجھ سکا پریشان ہوں میں
یہ اذیت بھلا کم ہے تیرے ہوتے
میں کسی اور سے کہوں پریشان ہوں می
🦋💋
ﺟﻦ ﮐﻮ ﺁﺳﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﺩﯾﺪﺍﺭ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﮯ ﺗﯿﺮﺍ
ﻭﮦ ﮐﮩﺎﮞ ﺑﺎﻍ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ
کتاب آنکھیں، فسانہ چہرہ، غزل نگاہیں، حسین مکھڑا
ردیف رنگت ، قوافی زلفیں، ہنسی سفینہ، نگین مکھڑا
رباب بندش، بدن قصیدہ، گریز جوبن، بہار فتنہ
شباب مصرعہ، جمال مطلع، قتال مقطع، متین مکھڑا
کمال لہجہ، نفیس باتیں، وقار فقرے، بلند آہنگ
سلگتی قربت، پگھلتا نخرہ، ادائیں قاتل، معین مکھڑا
فصیح ابرو، بلیغ پلکیں، سلاسی زلفیں، ثقیل جُوڑا
ذقن لطیفی ،نظر رموزی، حسن رباعی، فطین مکھڑا
بیاں شگفتہ، خیال سادہ، مزاج منطق، سلیس جملے
سراپا سخنی ، لطیف جسمی، وجود نظمی ، سبین مکھڑا
جمیل مکھڑا، نظیر مکھڑا، عقیق مکھڑا، عتیق مکھڑا
نسیم مکھڑا، رفیق مکھڑا، عظیم مکھڑا، مبین مکھڑا
آفتاب شاہ
For someone special. 🌹
🍂 🦋 🍂
مجھے ترس آتا ہے ان آنکھوں پر
جنہوں نے تمہیں نہیں دیکھا
ہم وصل کے لمحوں میں بھی سہتے ہیں اذیت
ہر وقت بچھڑ جانے کے امکان رہے ہیں
افسوس کہ دنیا ہمیں پہچان نہ پائی
اور آپ بھی غیروں کا کہا مان رہے ہیں
جی چاہتا ہے پھر کوئی تجھ سے کروں سوال
تیری نہیں نہیں نے غضب کا مزا دیا
آؤ تمہارے ہونٹوں ______سے ہونٹ ملاؤں
اپنی محبت کا جام_______ آج تمہیں پلاؤں
ہم تو موسم کا تغیر نہیں سہہ پاتے ہیں
آپ لہجے کو بدلتے ہوئے سوچا تو کریں
معلوم جو ہوتا ہمیں انجام محبت
لیتے نہ کبھی بھول کے ہم نام محبت
کبھی یک بہ یک توجہ کبھی دفعتاً تغافل
مجھے آزما رہا ہے کوئی رخ بدل بدل کر
میں نے بن دیکھے چاہا تھا تجھے
تو نے خوابوں میں آ کے حد کر دی۔
🦋🥀👀😘
میرا دسمبر سے کوئی واسطہ نہیں🥀🥀
میری بربادی میں پورا سال شریک تھا....❤️🩹🥺
ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہی
کس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی
دل کے لٹنے کا سبب پوچھو نہ سب کے سامنے
نام آئے گا تمہارا یہ کہانی پھر سہی
نفرتوں کے تیر کھا کر دوستوں کے شہر میں
ہم نے کس کس کو پکارا یہ کہانی پھر سہی
کیا بتائیں پیار کی بازی وفا کی راہ میں
کون جیتا کون ہارا یہ کہانی پھر سہی
🥂
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں
شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
صندل سے مہکتی ہوئی پر کیف ہوا کا
جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادر
ندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب رات گئے کوئی کرن میرے برابر
چپ چاپ سی سو جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
🦋
وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے
تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا
وہ دن گئے کہ محبت تھی جان کی بازی
کسی سے اب کوئی بچھڑے تو مر نہیں جاتا
🦋👀🥀
حیا سے سر جھکا لینا ادا سے مسکرا دینا
حسینوں کو بھی کتنا سہل ہے بجلی گرا دینا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain