Damadam.pk
Dukhisajni's posts | Damadam

Dukhisajni's posts:

Dukhisajni
 

ہم میں کیا ہے کہ ہمیں یاد کرے گا کوئی
اچھے اچھوں کو یہاں لوگ بُھلا دیتے ہیں
♥♥—-♥♥♥—-♥♥

Dukhisajni
 

کہ تیرے بغیر گزارا نہیں کسی صورت
اسے یہ بات بتانے سے بات بھگڑی

Dukhisajni
 

ہم اپنی اسی ادا پر تھوڑا غرور کرتے ہیں”
“نفرت ہو یا دوستی دونوں بھر پور کرتے ہیں

Dukhisajni
 

کہاں سے لاؤں ہر روز اک نیا دل
توڑنے والوں نے تو تماشہ بنا رکھا ہے

Dukhisajni
 

Meri Mohabbat Na Sahi Shayri Ki To Daad De,
Roz Tera Zikr Krti Hun Tera Nam Liye Bagair.!

Dukhisajni
 

تم نے کونسا ہجر سہا تم کیا جانو ”
“کوئی کیوں دیوار سے باتیں کرتا ہے

Dukhisajni
 

میرے لفظوں کی تعریف کرتے ہو”
“میرا دکھ نہیں پوچھو گے ۔۔۔؟؟

Dukhisajni
 

سر درد تو محض ایک نام ہے ۔”
کچھ باتیں
“دماغ کو ایسے چبتی ہیں کے ہم برداشت نہیں کر پاتے

Dukhisajni
 

یہ اداس شاعری میں یونہی نہیں لکھتی”
“کے جب ٹوٹتی ہوں تو لفظوں میں بکھر جا تی ہوں

Dukhisajni
 

🔥زنجیروں سے بھاند کر ہمیں ”
“!…لفظوں سے مارا گیا

Dukhisajni
 

!کٹ تو جاتی ہے مگر رات کی فطرت ہے عجیب
🔥🔥✌️اس کو چپ چاپ جو کاٹو تو صدی بن جاتی ہے۔۔۔۔۔

Dukhisajni
 

آج اشکوں کے تلے شجر تیرے شہر جلائیں جائے
اور غم پرانے جتنے بھی ہیں سب بھلائے جائیں گے
اور میں سوچتا ہوں کہ تجھ میں کیا بچے گا
بچے گا کیا تجھ میں جب تم سے ہم گھٹائیں جائیں گے

Dukhisajni
 

کیسے کریں ہم خود کو تیرے پیار کے قابل
جب ہم عادتیں بدلتے ہیں تم شرطیں بدل لیتے ہو

Dukhisajni
 

بہت اذیت ناک ہوتا ہے
کسی کے پاس وہ دیکھنا
...جو آپ سے چھینا گیا ہو

Dukhisajni
 

ہم وہی ہیں کہ جو روتے تھے جدا ہونے پر ،
اب کوئی چھوڑ کے جاتا ہے تو ہنس پڑتے ہیں ۔

Dukhisajni
 

اور پھر میں نے جانا کہ؛ کسی کو ادھورا پانے سے
بہتر ہے کہ؛ اسے مکمل کھو دیا جائے!۔

Dukhisajni
 

اُنہیں کہو، کہ بجھا کر نہ اتنا اترائیں
چراغ پر تو میرا انحصار تھا ہی نہیں
گلہ کریں، جنہیں تجھ سے بڑی امیدیں تھیں
ہمیں تو خیر تیرا اعتبار تھا ہی نہیں

Dukhisajni
 

تجھے اجاڑ کے بھی ترس نہیں آیا
لوگ میری داستاں سن کر روتے ہیں !

Dukhisajni
 

افسوس تجھ کو مشکل میں ڈال دیا میں نے،
تجھے آرام سے دل سے نکال دیا میں نے،
وہ جھوٹ دھوکہ جسے دینے کے تم عادی تھے،
اُسی رفتار سے واپس اُچھال دیا میں نے،

Dukhisajni
 

دل کو اس بات کا ملال بہت ہے،
کہ سوچنا اب تجھے محال بہت ہے،
خود سے آگے گر تجھے نظر نہیں آتا،
تو پھر مجھے بھی اپنا خیال بہت ہے،