میں چڑھا لیا اب ٹرین رفتار پکڑ چکی تھی اور سب مسافر کہے رہے تھے تیرا نصیب اچھا ہے جو تجھے یہ گاڑی مل گئی 😁 ورنہ یہ تیزگام ھے اور دینہ میں نہیں رکتی!!🤣🤣🤣 ✍ مشتاق احمد
😂😂😂😂 تیزگام میں سفر کر رہا تھا ، مسافروں سے پوچھا دینہ کب آئے گا مجھے اترنا ھے ۔ تو مسافروں نے بتایا بھائی یہ تیزگام ھے ، دینہ سے گزرے گی مگر رکے گی نہیں ۔ یہ سن کر میں گھبرا گیا مگر مسافروں نے کہا گھبراؤ نہیں دینہ اسٹیشن سے گذرتے ہوئے یہ ٹرین آہستہ ہو جاتی ھے ، تم ایک کام کرنا جیسے ہی ٹرین آہستہ ہو تو تم دوڑتے ہوئے ٹرین سے اتر کر آگے کی طرف بھاگ پڑنا ، جس طرف ٹرین جا رہی ھے ، اس طرح کرو گے تو تم گرو گے نہیں ۔ دینہ آنے سے پہلے ہی مسافروں نے مجھے گیٹ پر کھڑا کر دیا اب دینہ آتے ہی ٹرین آہستہ ہوئی تو میں ان کے بتانے کے مطابق پلیٹ فارم پر کودا اور کچھ زیادہ ہی تیزی سے دوڑ گیا اتنا تیز دوڑا کہ اگلے ڈبے تک جا پہنچا اگلے ڈبے کے کچھ مسافر دروازے میں کھڑے تھے ان مسافروں میں کسی نے میرا ہاتھ پکڑا تو کسی نے شرٹ پکڑی اور مجھے کھینچ کر ٹرین ..
ھمارے دور میں فارمی مُرغی کھانے کا رِواج بن چکا ہے چُنانچہ ھم بھی مُرغیوں کی طرح صُبح و شام چُوں چُوں تو بُہت کرتے ہیں لیکن ایک ایک کرکے ھمیں ﺫِبح کر دیا جاتا ہے، فارمی مُرغی کا گوشت کھانے کی وجہ سے ھم میں سُستی کاھلی کی، ایک جگہ ٹِک کر بیٹھنے کی، سر جُھکا کر چلنے کی اور پستی میں رھنے کی عادتیں پیدا ھوچکی ہیں۔
عَربوں کو اونٹ کا گوشت کھانے کی عادت ہے اس لیے ان کی طبیعت میں سختی کا عنصر بہت پایا جاتا ہے، تُرکیوں کو گھوڑے کا گوشت کھانے کی عادت ھے اِسلیے اُن میں طاقت، جرات اور اکڑ پن کا عنصر زیادہ پایا جاتا ھے، انگریزوں کو خنزیر کا گوشت کھانے کی عادت ھے اِسلیے اُن میں فحاشی وغیرہ کا عنصر زیادہ پایا جاتا ہے، حَبشی اَفریقی بندر کھاتے ہیں اِسلئیے اُن میں ناچ گانے کی طرف میلان زیادہ پایا جاتا ہے۔.... اِبنِ القیم رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں :..جِس کو جِس حیوان کے ساتھ اُنس ھوتا ہے اُس کی طبیعت میں اُس حیوان کی عادتیں غیر شعُوری طور پر شامل ھوجاتی ہیں اور جب وہ اس حیوان کا گوشت کھانے لگ جائیں تو اس حیوان کے ساتھ مشابہت میں مزید اضافہ ھوجاتا ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain