مری جان تم خفا کیوں ہوتمہیں مجھ سے گلہ کیاہے اچانک بے رخی اتنیبتاؤ تو ہوا کیا ہے؟ کسی نے تم سے کیا آخر کیا ہے میرے بارے میں کسی سے تم نے کیا آخر سنا ہے میرے بارے میں رہو بے شک خفا مجھ سےمگر اتنا تو بتلا دو اگر اب ہو سکے تم سے تو یہ احسان فرما دو میری منزل محبت ہے مجھے منزل پہ پہنچا دو تمہاری آ نکھ میں آ نسوں مجھے اچھے نہیں لگتے تمہارے نرم ہونٹوں پرگلے اچھے نہیں لگتے تمہارے مسکرانے پر میرا دل مسکراتا ہے تمہارے روٹھ جانے سے میرا دل ٹوٹ جاتا ہے تمہیں جو بے سبب مجھ سےخفا ہونے کی عادت ہے یہ آ غازی جدائ ہے کہ انداز محبت ہے وفا کے رنگ میں دیکھو جفا اچھی نہیں ہوتی کسی سے عشق میں اتنی انا اچھی نہیں ہوتی چلو اب مان بھی جاؤبہت اب ہو چکی رنجش کسی دن اور کر لینایہ پوری اپنی تم خواہش