یـــــــــــــــوم شـــــــــــہادت یکم محرم الحرام 24 ہجری خَلِیفَۂ ثَانِی، مُرَادِ رَسُول، سُسرِ رَسُول، دَامَادِ عَلِیؓ حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ❤️🥀👆 جو دریاؤں پر اپنا حکم چلائیں اسے عمر ابن الخطاب کہتے ہیں❤️🥀☝️ وہ جو آنکھوں سے لشکر روک لیا کرتے تھے. اسے عمر ابن الخطاب کہتے ہیں❤️🥀☝️ [ جو ہوا پر اپنا حکم چلائیں اسے عمر ابن الحطاب کہتے ہیں❤️🥀☝️ جو لزرتی زمین پر اپنا حکم چلائیں اور آج تک مدینہ کی سر زمین پر پھر زلزلہ نہیں آیا اسے عمر بن الخطاب رض کہتے ہیں.❤️🥀☝️ [جس کا واسطہ دے کر صحابہ کرام رض.نے دیار دجلہ میں گھوڑے دوڑا دیے اسے عمر ابن الخطاب کہتے ہیں.رضی اللّٰہ عنہ ❤️🥀☝️
محبوب اس ذات کو کہتے ہیں، جس کے قرب کی تمنا کبھی ختم نہ ہو، اپنی ذات سے فنا ہو کر جس کی ذات میں بقا ہونا منظور ہو یہ دو دن یا کچھ ہفتوں کا ساتھ پا کر محبت کا دم بھرنے والے ایک سے تعلق ختم ہونے اور دل بھر جانے کے بعد پھر کسی اور کی طلب میں لگ جانے والے لوگ "محبوب کے قرب کو کیا سمجھیں گے وہ ہمیشہ اس جگہ پہنچنے کی جلدی میں رہتا تھا جہاں وہ موجود نہیں تھا۔ حال سے بھاگتا، مستقبل کے خواب دیکھتا، مگر موجودہ لمحے کی خوشی سے ہمیشہ محروم رہا۔ اس کی بے چینی ہی اس کا سب سے بڑا سفر بن گئی۔ —Emmas thoughts
*دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے* *وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے* *ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیں * *تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے* *اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن* *دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے* *دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا* *تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے* *بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج Emma* *مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے* 🍷😘janaw😘🍷
محبوب اس ذات کو کہتے ہیں، جس کے قرب کی تمنا کبھی ختم نہ ہو، اپنی ذات سے فنا ہو کر جس کی ذات میں بقا ہونا منظور ہو یہ دو دن یا کچھ ہفتوں کا ساتھ پا کر محبت کا دم بھرنے والے ایک سے تعلق ختم ہونے اور دل بھر جانے کے بعد پھر کسی اور کی طلب میں لگ جانے والے لوگ "محبوب کے قرب کو کیا سمجھیں گے 🍷😘janaw😘🍷
لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے جو زمانے کے ستم ہیں وہ زمانہ جانے تو نے دل اتنے ستائے ہیں کہ جی جانتا ہے تم نہیں جانتے اب تک یہ تمہارے انداز وہ مرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے انہیں قدموں نے تمہارے انہیں قدموں کی قسم خاک میں اتنے ملائے ہیں کہ جی جانتا ہے دوستی میں تری در پردہ ہمارے دشمن اس قدر اپنے پرائے ہیں کہ جی جانتا ہے 🍷😘janaw😘🍷
مجھے اب زندگی بھر ایک سایہ بن کے جینا ہے کسی آدم کی خواہش اور مرضی میں ڈھلا اک عکس بن کر زندہ رہنا ہے مرے تخلیق ہونے کی یہی کیا مقصدیت ہے مرے پیارے خداوندا مجھے کیونکر نہ جانے اپنے بے وقعت فسانے کے حوالوں میں کہیں پر جھول لگتا ہے یہ قصہ کچھ عجب سا ہے کہ ارض و عرش کا مالک جو ہے انصاف کا خالق وہ اتنی بے رخی بے اعتنائی کیسے برتے گا وہ خود کامل ہے پھر ناقص یہ پیکر کیوں تراشے گا کسی کی دل لگی میں کیوں مجھے دنیا میں لائے گا مجھے ایسا بھی لگتا ہے کہ یہ گتھی بہت پر پیچ فرسودہ خیالوں کی کبھی تو حل بھی ہونی ہے اور اس اندھیر نگری میں ازل سے کمتری کا بوجھ ڈھوتی بنت حوا کی درخشاں کل بھی ہونی ہے
مرے پیارے خداوندا مجھے جب کن کی ساعت میں ترے بے عیب یکتا دست قدرت نے ترے آدم کی باقی بچ رہی مٹی سے گوندھا تھا مرا نقشہ بنایا تھا تو مجھ میں کیا ترے آدم سے کمتر روح پھونکی تھی کہ جیسے بے دلی عجلت میں کوئی کام نمٹایا مری تخلیق کیا خالق تری چشم تصور کی کسی منصوبہ سازی کی نہیں مرہون منت بھی مجھے پیدا کیا تو نے کسی دوجے کی خاطر کیا تری حکمت کے سارے کارخانوں میں نہیں کچھ تذکرہ میرا مجھی پر تہمت اول ہے آدم کے بھٹکنے کی اسی دن سے یہ آدم جب کبھی بھٹکا ہے اے مولا تمام الزام میری ذات سے منسوب رہتا ہے زمیں پہ میں ترے نائب کی نائب ہوں اسی کی ہر ضرورت کا میں ساماں ہوں مجھے اب زندگی بھر ایک سایہ بن کے جینا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain