خواب آنکھوں کو دکھاتے ہو چلے جاتے ہو کیوں مرا درد بڑھاتے ہو چلے جاتے ہو تم کو احساس نہیں دکھ تو اسی بات کا ہے درد کی ٹیس جگاتے ہو چلے جاتے ہو روح کے تار کو چھیڑو تو شعر کہوں سوز کو ساز بناتے ہو چلے جاتے ہو یہ میرا دل ہے کراچی تو نہیں ہے صاحب جب بھی آتے ہو۔جلاتے ہو چلے جاتے ہو تم کسی روز نہ جانے کے لئے بھی آؤ روز آتے ہو ستاتے ہو چلے جاتے ہو ہم نے آنکھیوں میں سجائے ہیں تمھارے جلوے تم اسی کھڑکی میں آتے ہو چلے جاتے ہو 🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain