پتّوں کی طرح مجھ کو بکھیرتا تھا زمانہ
اک شخص نے یکجا کیا اور آگ لگا دی
بہت وقت بعد آیا ۔۔ سب خوش رہیں
مجھ سے جو پوچھا آپ(ص) کے غلاموں کا مرتبہ
بادشاہوں میں بھی رتبہ میں بلال اچھا ہے
بارش شراب عرش ہے میں یہ سوچ کر
بارش کے حروف کو الٹا میں پی گیا
تیرے سینے میں اتر آؤں گا چپکے سے کبھی
پھر جدا ہو کر تیری فریاد بن جاؤں گا میں
😢😢😢😢😢😢
اپنی زلفوں کو ہوا کے سامنے مت کھولنا
ورنہ خوشبو کی طرح آزاد ہو جاؤں گا میں
بار بار آؤں گا میں تیری نظر کے سامنے
اور پھر اک روز تیری یاد ہو جاؤں گا میں
مر کے مٹی میں ملوں گا کھاد ہو جاؤں گا میں
پھر کھلوں گا شاخ پر آباد ہو جاؤں گا میں
نہ تھا کچھ تو خدا تھا ، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
ڈبویا مجھ کو ہونے نے ، نہ ہوتا اگر میں تو کیا ہوتا
پوچھا کسی نے کون سی خوشبو پسند ہے
میں نے بھی تیرے زلف کا قصۂ سنا دیا
سیرت نہیں تو آرزو رخسار سب غلط
خوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رنگے آ
اصلاح عالم کا اب سامان ہونا چاہیئے
ہم سب کا دستور العمل سیرت النبی(ص) ہونا چاہیئے
یہی ہے آرزو سیرت مصطفی(ص) عام ہو جائے
سب سے اونچا پرچم ، پرچم اسلام ہو جائے
کوئی سمجھے تو اک بات کہوں
عشق توفیق ہے گناہ نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain