Damadam.pk
Farah-Malik's posts | Damadam

Farah-Malik's posts:

Farah-Malik
 

بس یہی بات کہ کسی کو نہ چاہو دل سے
تجربے اس کے سوا عمر کو کیا دیتے ہیں

Farah-Malik
 

کچھ چیزوں کا کھو جانا واقعی سکون کا باعث بنتا ہے کچھ تعلقات یا چیزیں جو ہماری زندگی میں بوجھ بن جاتی ہیں ان سے چھٹکارا ملنا ہمیں ایک طرح کی آزادی اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے

Farah-Malik
 

بعض اوقات جو لوگ ہماری زندگی سے چلے جاتے ہیں انہیں جانے دینا بہتر ہوتا ہے انہیں روکنے کی کوشش کرنا یا ان کی عدم موجودگی کا غم مسلسل اپنے دل میں رکھنا ہمیں مزید تکلیف پہنچا سکتا ہے ہر انسان کی اپنی راہ ہوتی ہے اور کبھی کبھی ان کا جانا ہماری بہتری کے لیے بھی ہوتا ہے قبولیت اور آگے بڑھنا سکون کا باعث بنتا ہے

Farah-Malik
 

the entire world is cheating on each other

Farah-Malik
 

اب تو یادیں بھی ماند پڑنے لگی ہیں وقت کے ساتھ پرانی یادیں جو کبھی بہت واضح اور دل کو چھونے والی ہوتی تھیں ماند پڑ جاتی ہیں اور ان کی جگہ ایک دھندلے عکس یا مبہم احساسات لے لیتے ہیں

Farah-Malik
 

now whenever I come here it feels more boring than before

Farah-Malik
 

I am more interested in readers than in books

Farah-Malik
 

Reading is important because it gives you room to exist beyond the reality you’re given.

Farah-Malik
 

Relationships are based on self-interest, getting what thay can.they all devoid of feeling they can't be relied on. what of marriage then or of love? it's all a trap and it is hell

Farah-Malik
 

living in this world is nothing but suffering

Farah-Malik
 

بھول بیٹھے تو کچھ اہم نہ رہا
یاد آیا تو سب ضروری تھا
تیرے جانے کے بعد سوچتے ہیں
تیرا ہونا بھی کب ضروری تھا

Farah-Malik
 

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے
نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے میری باتوں سے
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز نظروں سے
تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے پیش قدمی سے
مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کہ یہ جلوے پرائے ہیں
تعارف روگ بن جائے تو اس کا بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کا توڑنا اچھا
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا ناممکن ہو
اسے ایک خوبصورت موڑ دیکر چھوڑنا اچھا
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
ساحر لدھیانوی

Farah-Malik
 

زندگی تیرے تصور سے ہی مشروط نہیں
تیری یادوں سے ہلاکت بھی تو ہو سکتی ہے
آخری بار تجھے دیکھنا حسرت ہی نہیں
مرنے والے کی ضرورت بھی تو ہو سکتی ہے

Farah-Malik
 

وہ نہیں مِلتا مجھے اس کا گلہ اپنی جگہ
اس کے میرے درمیاں کا فاصلہ اپنی جگہ
زندگی کے اس سفر میں سینکڑوں چہرے مِلے
دِلکشی ان کی الگ پیکر تیرا اپنی جگہ
ایک مُسلسل دوڑ میں ہیں منزلیں اور فاصلے
پاؤں تو اپنی جگہ ہیں راستہ اپنی جگہ

Farah-Malik
 

یہ دکھ الگ کہ ہمیں رائیگاں گزرنا ہے
الگ یہ رنج کہ ہیں دکھ بھی رائیگاں اپنے

Farah-Malik
 

ہم ایسے لوگ کہاں منزلوں کو پاتے ہیں
ہم ایسے لوگ فقط راستے بناتے ہیں
یہ تیرے جسم کو چھو کر پتہ چلا ھے مجھے
کہ نرم پھول بہت جلد سوکھ جاتے ہیں
یہ کام ہجر میں بدعت شمار ہوتا ہے
مگر یہ دیکھ کہ ہم پھر بھی مسکراتے ہیں
ترا تو خیر کوئی تجھ سے دور ہی نہ گیا
تجھے خبر ہی نہیں سانس کیسے آتے ہیں
نظر نہ آئیں گے تجھ کو غبار اُڑنے دے
ترے لیے جو مجھے راہ سے ہٹاتے ہیں
تمہارے خواب غنیمت ہیں بجھتی آنکھوں کو
مگر یہ خواب ہمیں نیند سے جگاتے ہیں
ہمیں تو ایک اذیت ملی ہوئی ہے مگر
بتانے والے اسے زندگی بتاتے ہیں

Farah-Malik
 

عجب موجودگی ہے جو کمی پر مشتمل ہے
کسی کا شور میری خامشی پر مشتمل ہے
نہیں مل پاتی کوئی بھی ہنسی میری ہنسی میں
یہ واحد رنج ہے جو رنج ہی پر مشتمل ہے

Farah-Malik
 

کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یہ ہوا کہ مر گئے
تیرے بھی دن گزر گئے ، میرے بھی دن گزر گئے
تو بھی کچھ اور،اور ہے ہم بھی کچھ اوراور ہیں
جانے وہ تو کدھر گیا، جانے وہ ہم کدھر گئے
راہوں میں ملے تھے ہم ، راہیں نصیب بن گئیں
تو بھی نہ اپنے گھر گیا، ہم بھی نہ اپنے گھر گئے
وہ بھی غبارِ خاک تھا، ہم بھی غبارِ خاک تھے
وہ بھی کہیں بکھر گیا، ہم بھی کہیں بکھر گئے
کوئی کنارِآبِ جو بیٹھا ہوا ہے سرنگوں
کشتی کدھر چلی گئی، جانے کدھر بھنور گئے
تیرے لئے چلے تھے ہم ، تیرے لئے ٹھہر گئے
تو نے کہا تو جی اٹھے، تو نے کہا تو مر گئے
وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا
دل میں ترے وصال کے جتنے تھے زخم بھر گئے
بارش وصل وہ ہوئی سارا غبار دُھل گیا
وہ بھی نکھر نکھر گیا ہم بھی نکھر نکھر گئے

Farah-Malik
 

عجیب چیز ہے یہ شوق آرزو مندی
حیات مٹ کے رہی دل خراب ہو کے رہا

Farah-Malik
 

روشنی ان دنوں کی بات ہے جب
دے رہا تھا کوئی دکھائی ہمیں
وہ تو ہم کب کے مر چکے ہوتے
جی رہی ہے کوئی جدائی ہمیں