جستجو جس کی تھی اس کو
تو نہ پایہ ہم نے
بیدم یہی تو پانچ ہیں مقصودِ کائینات
خیر انِساء حُسین حَسن مصطفی علی
ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں
میں نہیں کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا
آج پھر بجھ گئے جل جل کے امیدوں کے چراغ
آج پھر تاروں بھری رات نے دم توڑ دیا
اوتھے عملاں دے ہونڑے نے نبھیڑے
کسے نئیں تیری ذات پچھنی
اس رب نو منانا اوکھا نئیں
دو نفل پڑھو رب من جاندا
جے یار کسی دا رُس جاوے
نچ نچ کے منانا پیندا اے
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
کسی کا درد مل سکے تو لے ادھار
جینا اسی کا نام ہے
اتنا شدید غم ہے کہ احساس غم نہیں
کیسے کہوں کہ آپ کا مجھ پہ کرم نہیں
The obvious is sometimes false, The unexpected is sometimes True
ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے
ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سو جاؤ
دن پریشاں ہیں رات بھاری ہے
زندگی ہے کہ پھر بھی پیاری ہے
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جو آنکھ سے ہی نہ ٹپکے پھر لہو کیا ہے
جانے اس دل کا حال کیا ہو گا
تیرا وعدہ اگر وفا ہو گا
Feeling bored ...with 69 others🤣
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہیں
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی سنو تو دلوں میں سوال سے بہت ہیں
زندگی ہم سے بھاگ رہی ہے اور ہم زندگی سے
کچھ سفر منزلوں سے زیادہ خوبصورت ہوتے ہیں
کہ فسانہ بن گئی ہے
میری ذات چلتے چلتے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain