تم نے دکھ دینے میں تھوڑی بھی رعایت نہیں کی
ہم بھی پتھر تھے کبھی تم سے شکایت نہیں کی
جیسے جی کھول کے تم محوِ جفا ہم پہ رہے
ایسی دنیا میں کسی نے بھی سخاوت نہیں کی
اس درد کی دنیا سے گزر کیوں نہیں جاتے
ھم لوگ بھی کیا لوگ ہیں مر کیوں نہیں جاتے
آنسو بھی ہیں آنکھوں میں دعائیں بھی ہیں لب پر
بگڑے ہوئے حالات سنور کیوں نہیں جاتے
وہ حُسن دسترس کا نہیں، خود کو مت تھکا
شوقین ہو کے دیکھ مگر جستجو نہ کر
تُو اُس کو جانتا ہے؟ نہیں نا؟ تو باز آ
میں کہہ رہا ہوں مجھ سے میری گفتگو نہ کر🥀🔥
مّدتیں ہو گئی ہیں چُپ رہتے
کوئی سنتا تو ہم بھی کچھ کہتے
آپ دیتے ہیں دلاسہ مجھے جینے کا مگر!!
آپ اس کرب کی تفصیل نہیں جانتے ہیں
🖤
Blac Rose
تجھ کو حالات کا کچھ علم نہیں ہے اے شخص
یاد کچھ رہتا نہیں مجھ کو ترے نام کے بعد ۔
امن اقبال ۔ 🤍
#ھادی 🥀
جس سے مدت سے رابطہ ہی نہیں
آج تک اس سے رابطے میں ہیں
مسکرانے کی بات مت کیجئیے
ہم ابھی غم کے مرحلے میں ہیں
ہم تو خود بھی نہیں ہیں اپنے ساتھ
آپ تو خیر قافلے میں ہیں
انعم ظامی
تو تسلی سے چلا تیشہ رعایت مت کر
یوں سمجھ، دل نہیں دیوار مرے سینے میں ہے
کیا کروں اسکا مجھے اتنا بتاتے جائیں
آپ کی چیز جو سرکار مرے سینے میں ہے
لوگ کہتے ہیں کہ آسیب ہے دیواروں پر
میں یہ کہتا ہوں نہیں یار مرے سینے میں ہے ♡
نعمان شفیق
پھـر سـے عـطا ھوئی تـو جئیں گـے حسب آرزو
پہلی بار ہم زندگی کو حسبِ ارادہ نہ جی سکے
ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺩﮬﯿﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﭘﮑﮯ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﻣﯿﺮﯼ ﭼﭗ ﮐﺎ ﺗﺮﯼ ﺧﻤﻮﺷﯽ ﺳﮯ
ﺭﻭﺡ ﺍﻭﺭ ﺟﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﺗﻮ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﮩﺠﮯ ﮐﻮ
ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻣﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﺧﯿﺎﻝ ﮐﺎ ﺭﺷﺘﮧ
ﯾﻌﻨﯽ ﻭﺟﺪﺍﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﮐﻮﺋﯽ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﯾﻮﮞ،
ﺟﯿﺴﮯﮔﮭﺮ ﺳﮯ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ
ﺑﻦ ﮐﮩﮯ، ﺑﻦ ﺳﻨﮯ ﮨﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭻ
ﻋﮩﺪ ﻭ ﭘﯿﻤﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ..!!!
🌹عشق💔 ممنوع🌹
مُکر جائے محبت سے اگر کوئی تو چُپ رہنا
تماشہ تو نہیں کرتے، کبھی کڑوا جو پھل نکلے
خُدا کی دین ہوتی ہے، جسے چاہے، عَطا کر دے
وفا رستہ نہیں ایسا کہ جس پر جو بھی چل نکلے
تم نے چھوڑا تو کسی سمت نہ دیکھا میں نے🍁
یونہی جیتی رہی خود کو میں تمہارا کر کے🖤
#
بڑی عجیب ہیں یہ بندشیں محبت کی
نہ اس نے قید میں رکھا نہ ہم فرار ہوئے
🥀
یہ سارے رنگ ترے لمس کی عنایت ہیں
مری یہ شوخی ترے ربط کی بدولت ہے
#HIJRZADI
میں بجھ گیا تو کہیں دور جا کے رکھ دینا
مرے دھویں سے کوئی دوسرا خراب نہ ہو
آسیب جفت سے ہوئے مانوس یوں کہ ہم۔!
ہر دل سے اتر جاتے ہیں چار دن کے بعد 🖤🥀🖤
تمہاری ایک جھلک دیکھنے کے واسطے
ہمیں رقیب منانا پڑے گا ۔۔۔! حیرت ہے🍁
میں ٹھیک کیوں نہیں ہو پا رہا دواؤں سے.
تمہیں بھی یار بتانا پڑے گا۔۔!حیرت ہے🥀
ابراہیم اشکؔ
روبرو ان کے کوئی حرف ادا کیا کرتے
درد تو ہم کو چھپانا تھا صدا کیا کرتے
بے وفائی بھی وفا ہی کی طرح کی اس نے
ایسے انسان سے کرتے تو گلہ کیا کرتے
چھن گئیں ہاتھ اٹھانے سے دعائیں مہنگی
حوصلہ پھر وہ دعاؤں کا بھلا کیا کرتے
کچھ تو آتے رہے امید کے جھونکے ورنہ
اتنا شاداب مجھے آب و ہوا کیا کرتے
اپنے معیار سے گرنا نہیں آیا ہم کو
اپنے کردار کو ہم اس سے سوا کیا کرتے
جب بھی آیا کوئی اچھا ہی خیال آیا ہے
اشکؔ ہم جیسے زمانے کا برا کیا کرتے
ہنستا ہوں تیرے بغیر بھی کتنے غرور سے
اے امیر شہر دیکھ ہار کے ہارا نہیں ہوں میں
میں نے یک طرفہ محبت بھی نباہی اُس سے
یعنی ایک ہاتھ سے تالی کو بجایا برسوں ..
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain