بــے عیب چاہتا تھا مجھــے ہر لحاظ ســے
میں نــے بھی کہہ دیا، کہ فرشتہ نہیں ہوں میں
خُود ہی میرے وجُود کــے بخیــے اُدھیڑ کر
کچھ لوگ کہہ رہــے تھــے، کہ ہنستا نہیں ہوں میں
بِسمل۔۔۔۔! میرے وجُود میں زندہ ہیں آپ بس
لیکن یہ کیا، کہ آپ میں زندہ نہیں ہوں میں۔
عام حالات میں ہم یاد کہاں پڑتے ہیں
حبس بڑھ جائے تو کھڑکی پہ نظر جاتی ھے۔
💔〽️🥀
تم کسی اور تجسس میں پڑے ہو ورنہ!
آئینہ دیکھنے والے تو سدھر جاتے ہیں ۔۔
پھول تو ہیں پھول کانٹوں سے سنور جائے بہار
اب کے آےء تو ہر اک شے میں اتر جائے بہار۔
گل نہیں ہنستے تو کانٹوں سے لپٹ کر روئیے
کچھ تو ہو رنگ چمن کچھ تو نکھر جائے بہار۔
ہر روش پر اک نئے دور خزاں کی الجھنیں
اب تمہیں کہ دو چمن والو کدھر جائے بہار۔
اس نے دیکھے ہیں ابھی آغاز رنگ و روپ
کچھ تو انجام چمن بھی دیکھ کر جائے بہار
صوفی تبسم
اقبال ملہی۔
بہت مُدت سے مجھ کو چُپ لگی ہے
بہت کُھل کر مجھے رونا پڑے گا
اَکھیاں وچوں نَم نئیں جاندا
دردا کِدھرے تَھم نئیں جاندا
جانا سی تے دَس کے جاندا
کوئی اِکو دَم نئیں جاندا
راہواں تکدے انج ہو گئے آں
جیویں کوئی جَم نئیں جاندا
لکھاں بخت ہنیرے کیتے
اجے وی اوہدا چَم نئیں جاندا
ساڈی خاطر رویا سی او
ساہنوں ایہو غَم نئیں جاندا
(تجمل کلیم)
#post #postviralシ #poetrylovers #poetrycommunity #poetry
ٹُوٹ گئے سبھی بَھرم ، کیسا وجُود ، کیا عدم
اب نہ سنبھال پائے گا ، تیرا خیال بھی مجھے
کرچیاں جوڑتے احساس ہوا ہے ، جاذب
کہ میں پہلے سا دوبارہ تو نہیں بن سکتا
ایک وحشت ہے کہ ہوتی ہے اچانک طاری
ایک غم ہے کہ یکایک ہی ابل پڑتا ہے..
کیا بتائیں کہ محبت سے سنبھالے نہ گئے
اور دنیا میں کبھی خوف کے مارے نہ گئے
ہم نے تو تم سے محبت کی امیدیں کی تھی
تم نے بھی دن وہی دکھلائے جو دیکھے نہ گئے
ایک دن ٹوٹ گیا میری محبت کا غرور
تم سے تو دو بول بھی حق میں میرے بولے نہ گیے
آپ تو روک لیتے تھے کبھی وقت کی رفتار
آپ سے اشک بھی بہتے ہوئے روکے نہ گئے
میں نے دیدار کے دروازے کھلے رکھے تھے
جانے والے میرے رستوں سے بھی نہ ہو کر گئے
(ہمانشی بابرہ کاتب)
اُس کو بھی ہم تیرے کُوچے میں گزار آئے ہیں
زندگی میں وہ جو لمحہ تھا سنورنے والا
اُس کا انداز سُخن سب سے جُدا تھا شاید
بات لگتی ہوئی ___، لہجہ وہ مُکرنے والا
شام ہونے کو ہے اورآنکھ میں اِک خواب نہیں
کوئی اِس گھر میں نہیں روشنی کرنے والا
اِسی اُمّید پہ ہر شام بُجھائے ہیں چراغ
ایک تارا ہے سرِ بام اُبھرنے والا ___
#پروین شاکر
باب قفس کھلا بھی تو ___ کچھ دیر کے لیے
جو قید میں نہیں تھے __ رہا کر دیے گئے _!
ہم کو ہماری نیند بھی ___پوری نہیں ملی
لوگوں کو ان کے خواب جگا کر دیے گئے __!
جو ہو سکے تو میّسر ہمیں تمام رہو
قیام دل میں کرو اور یہیں مدام رہو
یہ کوئی بات کہ اِس کے ہوئے کبھی اُس کے
ہمارے ہو تو سراسر ہمارے نام رہو، 🖤
✿#𝕽𝖔𝖘𝖍𝖓𝖎❥❥🌻
دل کو ہر لمحہ یہی ایک یقیں رہتا ہے
کوئی ان دیکھا گماں اس میں مکیں رہتا ہے
خوش نظر آؤں کسی وقت تو حیرت کیسی
چاند بھی کون سا ہر وقت مبیں رہتا ہے
کہتی ہے تشنگی ___ کِسی دریا سے جا مِلو
فِطرت کا کیا کرُوں مُجھے صِحرا سے عِشق ہے
اَبھی تو چند بگُولے اُٹھے تھے صحرا میں
غُبارِ راہ میں کیوں کارواں بَھٹکنے لگا
اَبھی تو آئیں گے پُر ہَول آندھیوں کے پُرے
اَبھی سے خار سا کیوں قلب میں کَھٹکنے لگا
’’احمد ندیم قاسمی‘‘
وہ سر ورق تجھے ڈھونڈنا ،وہ لفظ لفظ تیری جستجو
کبھی پوچھنا میری بے بسی، میری چاہتوں کے نصاب سے
زندگی میں کئی مقامات پر مجھے لگا کہ
انسان کہ پاس اور کچھ ہو نہ ہو
باپ ضرور ہونا چاہیے🥲
فقیر ، موجی ، خراب حالوں کا کیا بنے گا
یہ عشق کرتی اداس نسلوں کا کیا بنے گا
ہمارے جسموں کا خاک ہونا تو ٹھیک ہے پَر
تمہاری آنکھوں تمہارے ہونٹوں کا کیا بنے گا
جہانزیب ساحر
مدتیں ہوئی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
کئی رتیں بدلی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
کچھ زندگی کے تمنائیں تھی کچھ آرزو
پر چاہتیں ہوئی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
وہ وعدے وہ باتیں شائد تمہیں یاد نہیں
مکمل عدتیں ہوئی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
تمہیں کہا تھا میں نے کہ ایک شاعر ہوں میں
وہ شہرتیں ملی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
میرا کیا قصور تھا کہ آسرے پہ بٹھا دیا
اوروں سے محبتیں ہوئی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
خدا سے مانگا تھا میں نے فرید کے نام سے جڑنا
قبول وہ منتیں ہوئی ہیں تم سے باتیں کرنی تھی
حافظ فرید کھیازئی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain