تھی جس کی جُستجُو وہ حقیقت نہیں ملی ان بستیوں میں ہم کو رفاقت نہیں ملی اب تک ہیں اس گُماں میں کہ ہم بھی ہیں دہر میں اس وہم سے نجات کی صورت نہیں ملی رہنا تھا اس کے ساتھ بہت دیر تک مگر ان روز و شب میں مُجھ کو یہ فُرصت نہیں ملی کہنا تھا جس کو اس سے کسی وقت میں مُجھے اس بات کے کلام کی مہلت نہیں ملی کُچھ دن کے بعد اس سے جُدا ہو گئے منیرؔ اس بے وفا سے اپنی طبیعت نہیں ملی...! ✍️...منیرؔ نیازی (پہلی بات ہی آخری تھی📚)
دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو زندگی کیا ہے کتابوں کو ہٹا کر دیکھو صرف آنکھوں سے ہی دنیا نہیں دیکھی جاتی دل کی دھڑکن کو بھی بینائی بنا کر دیکھو فاصلہ نظروں کا دھوکہ بھی تو ہو سکتا ہے وہ ملے یا نہ ملے ہاتھ بڑھا کر دیکھو ✍️ندا فاضلی #مہᷦــͣــᷠــͪــͤــᷟـــــنازنـاصͬــͥــᷤــͣــᷡـــر
میری بزمِ دل تو اجڑ چکی، میرا فرشِ جاں تو سمٹ چکا سبھی جا چکے میرے ہم نشیں مگر ایک شخص گیا نہیں..!! غمِ زندگی! تیری راہ میں، شبِ آرزو تیری چاہ میں جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں، جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں۔۔۔!!