Damadam.pk
Gham-zada's posts | Damadam

Gham-zada's posts:

Gham-zada
 

تیرے عشق کی داستان جب سنی میں نے
تیرے اشکوں کے بہنے کا سبب معلوم ہوا

Gham-zada
 

اُٹھا کر کیوں نہ پھینکیں ساری چیزیں
فقط کمروں میں ٹہلا کیوں کریں ہم

Gham-zada
 

نہ کسی آہ کی آواز ، نہ زنجیر کا شور
آج کیا ہوگیا زنداں میں کہ زنداں چپ ہیں

Gham-zada
 

دِل کے معاملات سے انجان تو نہ تھا
اِس گھر کا فرد تھا کوئی مہمان تو نہ تھا
تھیں جن کے دَم سے رونقیں شہروں میں جا بسے
ورنہ ہمارا گاؤں یوں ویران تو نہ تھا
بانہوں میں جب لیا اُسے نادان تھا ضرور
جب چھوڑ کر گیا مجھے نادان تو نہ تھا
کٹ تو گیا ہے کیسے کٹا یہ نہ پوچھیے
یارو سفر حیات کا آسان تو نہ تھا
رسماً ہی آ کے پُوچھتا فاروق حالِ دل
کچھ اِس میں اُسکی ذات کا نقصان تو نہ تھا

Gham-zada
 

سوز تو نہیں رہا ساز حیات بھی
پائل خیال یار کی چھنکاتے کٹ گئ

Gham-zada
 

asslam alaikum all kaise hain sab

Gham-zada
 

Asslam alaikum kaise Hain aap sab

Gham-zada
 

Asslam alaikum
Kaise Hain aap sab

Gham-zada
 

Sab k janu manu dhanya podeene Hain aur mere dost wo bhi kameene

Gham-zada
 

تھی کسی شخص کی تلاش مجھے
میں نے خود کو ہی انتخاب کیا
Follow to follow

Gham-zada
 

Follow to follow all please

Gham-zada
 

اوجھل سہی نِگاہ سے ڈوبا نہیں ہوں میں
اے رات ہوشیار کہ ہارا نہیں ہوں میں
دَرپیش صبح و شام یہی کَشمکش ہے اب
اُس کا بَنوں میں کیسے کہ اپنا نہیں ہوں میں
مجھ کو فرشتہ ہونے کا دعویٰ نہیں مگر
جِتنا بُرا سمجھتے ہو اُتنا نہیں ہوں میں
اِس طرح پھیر پھیر کہ باتیں نہ کیجیئے
لہجے کا رُخ سمجھتا ہوں بچہ نہیں ہوں میں
مُمکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِ مُنافقت
دُنیا تیرے مزاج کا بَندہ نہیں ہوں میں
امجدؔ تھی بھیڑ ایسی کہ چلتے چلے گئے
گِرنے کا ایسا خوف تھا ٹِھہرا نہیں ہوں میں

Gham-zada
 

آگیا اُس کا تصوّر، تو پُکارا یہ شوق !
دِل میں جَم جائے الٰہی یہ خیال اچّھا ہے

Gham-zada
 

تیرے ہجر کا یہ عالم ہے
تمہارے بن ادھورا رہ گیا ہوں
اک دل کی بات تھی تم سے کہنی
اپنی تصویر میں وہ کہہ گیا ہوں
اک ضرب تھی جو دل پہ آئی
وہ درد بھی میں سہہ گیا ہوں
ساحل کی آنکھوں میں آج جاناں
میں ایسا ڈوبا کہ بہہ گیا ہوں
#غمزدہ

Gham-zada
 

مجھے نہ کوئی فالو کر رہا ہے نہ کوئی کمنٹ کر رہا ایسا کیوں ہے

Gham-zada
 

ہم تیری راہ کی دھول ،کہاں یاد رہینگے
اے دل ہے تیری بھول ، کہاں یاد رہینگے
انکے قریب ہوش و خرد کو دخل نہیں
ہم کو بھی یہ اصول کہاں یاد رہینگے
بچھڑے ہووں کے واسطے کب تک جلے کوئی
گئے موسموں کے پھول کہاں یاد رہینگے
چل تلخ سہی روپ مگر صدق بات ہے
کر لے ہجر قبول کہاں یاد رہینگے
# غمزدہ

Gham-zada
 

اکتوبر لوٹ آیا ہے جاناں
مگر ابتک تم نہیں لوٹے🍁

Gham-zada
 

سنو....!
اکتوبر لوٹ آیا ہے

Gham-zada
 

حقائق مسترد کردوں، میں بس اِمکان کو دیکھوں
سفر میں ساتھ ہو تم، کس لیے سامان کو دیکھوں
مجھے بخشا گیا تھا عشق اور میں خاندانی ہوں
سو اب ممکن نہیں کہ فائدے نقصان کو دیکھوں

Gham-zada
 

ﺍﺏ ﺍﮎ ہجوﻡِ ﺷﮑﺴﺘﮧ ﺩِﻻﮞ ہے ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﮯ
ﺟﻨﮭﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﻣِﻼ , ﻭﮦ ہم ﺳﻔﺮ ہماﺭﮮ ہوئے