سفید پاؤں میں ہوگا قیام جانتا ہے ہر ایک پھول ہی اپنا مقام جانتا ہے ہمارے پاس بہت بھیڑ لگنے والی ہے تو اور کون محبت کا کام جانتا ہے میں جانتا ہوں بہت خوب آپ ہیں مجنوں مجھے بھی عشق علیہ السلام جانتا ہے کہاں کا ضبط میاں اور کون سی تہذیب ندیدہ شخص بدن کو بھی آم جانتا ہے میں عشق ہوں سبھی تاراج کر کے گزروں گا وہ حسن ہے وہ سبھی اہتمام جانتا ہے احمد عطاءاللہ