اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ
(61:4)
اللہ کو تو پسند وہ لوگ ہیں جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گو یا کہ وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں ۔
۔
بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ
سیسہ پلائی دیوار
اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِهٖ صَفًّا كَاَنَّهُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ
(as-Saff, 61 : 4)
Assuredly, Allah loves those who fight in the way of Allah (to eliminate tyranny and support the truth, so) organized in ranks as if they were a wall cemented with molten lead.
بے شک اللہ ان لوگوں کو پسند فرماتا ہے جو (ظلم کے خاتمے اور حق کی مدد کے لیے) اُس کی راہ میں (یوں) صف بستہ ہوکر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذُكِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّهٖ ثُمَّ اَعْرَضَ عَنْهَا ؕ اِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِیْنَ مُنْتَقِمُوْنَ۠
(as-Sajdah, 32 : 22)
And who is a greater wrongdoer than someone who is admonished by means of Revelations of His Lord, and then he turns away from them? Surely, We take revenge on the evildoers.
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو سکتا ہے جسے اس کے رب کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے پھر وہ اُن سے منہ پھیر لے، بیشک ہم مُجرموں سے بدلہ لینے والے ہیں۔
یہ جملہ محبت، عقیدت اور ادب کا اظہار ہے جو ہر مسلمان پر لازم ہے جب وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کرے۔
محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ
ورڈ بائی ورڈ ترجمہ:
1. محمد (ﷺ) → محمد (تعریف کیے گئے، بہت زیادہ حمد کیے گئے)
2. صلی → درود بھیجا
3. اللہ → اللہ نے
4. علیہ → ان پر
5. وآلہ → اور ان کے اہلِ بیت پر
6. وسلم → اور سلامتی نازل فرمائی۔
تفصیلی ترجمہ:
"محمد (ﷺ) پر اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں، اور ان کے اہلِ بیت پر بھی درود و سلام ہو۔"
یہ دراصل ایک دعائیہ جملہ ہے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے ساتھ بطور ادب اور برکت کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ اس میں "صلی اللہ علیہ" کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ پر رحمتیں اور برکتیں نازل کرے، اور "وآلہ وسلم" کا مطلب ہے کہ آپ کے اہلِ بیت پر بھی درود و سلام ہو۔
Surat No 36 : سورة يس - Ayat No 12
اِنَّا نَحۡنُ نُحۡیِ الۡمَوۡتٰی وَ نَکۡتُبُ مَا قَدَّمُوۡا وَ اٰثَارَہُمۡ ؕ ؑ وَ کُلَّ شَیۡءٍ اَحۡصَیۡنٰہُ فِیۡۤ اِمَامٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۱۲﴾٪ 18
ہم یقینا ایک روز مردوں کو زندہ کرنے والے ہیں ۔ جو کچھ افعال انہوں نے کئے ہیں وہ سب ہم لکھتے جا رہے ہیں ، اور جو کچھ آثار انہوں نے پیچھے چھوڑے ہیں وہ بھی ہم ثبت کر رہے 9 ہیں ۔ ہر چیز کو ہم نے ایک کھلی کتاب میں درج کر رکھا ہے ۔



رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” عورتوں کے بارے میں میری وصیت کا ہمیشہ خیال رکھنا ، کیونکہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے ۔ پسلی میں بھی سب سے زیادہ ٹیڑھا اوپر کا حصہ ہوتا ہے ۔ اگر کوئی شخص اسے بالکل سیدھی کرنے کی کوشش کرے تو انجام کار توڑ کے رہے گا اور اگر اسے وہ یونہی چھوڑ دے گا تو پھر ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہ جائے گی ۔ پس عورتوں کے بارے میں میری نصیحت مانو ، عورتوں سے اچھا سلوک کرو ۔“
Sahih Bukhari # 3331
کتاب انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
Status: صحیح


Surat No 10 : سورة يونس - Ayat No 61
وَ مَا تَکُوۡنُ فِیۡ شَاۡنٍ وَّ مَا تَتۡلُوۡا مِنۡہُ مِنۡ قُرۡاٰنٍ وَّ لَا تَعۡمَلُوۡنَ مِنۡ عَمَلٍ اِلَّا کُنَّا عَلَیۡکُمۡ شُہُوۡدًا اِذۡ تُفِیۡضُوۡنَ فِیۡہِ ؕ وَ مَا یَعۡزُبُ عَنۡ رَّبِّکَ مِنۡ مِّثۡقَالِ ذَرَّۃٍ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِ وَ لَاۤ اَصۡغَرَ مِنۡ ذٰلِکَ وَ لَاۤ اَکۡبَرَ اِلَّا فِیۡ کِتٰبٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۶۱﴾
اے نبی ، تم جس حال میں بھی ہوتے ہو اور قرآن میں سے جو کچھ بھی سناتے ہو ، اور لوگو ، تم بھی جو کچھ کرتے ہو اس سب کے دوران میں ہم تم کو دیکھتے رہتے ہیں ۔ کوئی ذرہ برابر چیز آسمان اور زمین میں ایسی نہیں ہے ، نہ چھوٹی نہ بڑی ، جو تیرے رب کی نظر سے پوشیدہ ہو اور ایک صاف دفتر میں درج نہ ہو ۔
لوگو پھر نا کہنا کے ہمکو اس دنیا کی زندگی میں کسی نے بتایا نہیں تھا۔ خدا ہر وقت تمہارے ساتھ ہے اور وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ اپنے معاملات سیدھے کرلو۔
Surat No 13 : سورة الرعد - Ayat No 11
لَہٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ یَحۡفَظُوۡنَہٗ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ؕ وَ اِذَاۤ اَرَادَ اللّٰہُ بِقَوۡمٍ سُوۡٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَہٗ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّالٍ ﴿۱۱﴾
ہر شخص کے آگے اور پیچھے اس کے مقرر کیے ہوئے نگراں لگے ہوئے ہیں جو اللہ کے حکم سے اس کی دیکھ بھال کر رہے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کسی قوم کے حال کو نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اپنے اوصاف کو نہیں بدل دیتی ۔ اور جب اللہ کسی قوم کی شامت لانے کا فیصلہ کر لے تو پھر وہ کسی کے ٹالے نہیں ٹل سکتی ، نہ اللہ کے مقابلے میں ایسی قوم کا کوئی حامی و مددگار ہو سکتا ہے۔
لوگو غور سے سن لو پھر نا کہنا کے ہمکو اس دنیا کی زندگی میں کسی نے بتایا نہیں تھا۔۔ اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ فرشتے ہر انسان کے ساتھ لگے ہوئے ہیں جو اسکی حفاظت بھی کرتے ہیں۔ اور وہ انسان اس زندگی میں کیا کچھ کرتا ہے اسکی تفصیل تیار کر رہے ہیں۔ اگلی آیت اسی متعلق ہے۔ جو ابھی پوسٹ کی جائے گی
سَوَآءٌ مِّنْكُمْ مَّنْ اَسَرَّ الْقَوْلَ وَ مَنْ جَهَرَ بِهٖ وَ مَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍۭ بِالَّیْلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّهَارِ
(ar-Ra‘d, 13 : 10)
He amongst you who talks in a low voice, and the other who talks in a loud voice, and he who is hidden in (the darkness of) the night, and he who moves about in the day(light), all are alike (to Him).
تم میں سے جو شخص آہستہ بات کرے اور جو بلند آواز سے کرے اور جو رات (کی تاریکی) میں چھپا ہو اور جو دن (کی روشنی) میں چلتا پھرتا ہو (اس کے لئے) سب برابر ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain