وَ مَا خَلَقْنَا السَّمَآءَ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا لٰعِبِیْنَ (al-Ambiya’, 21 : 16) And We have not created the heavens and the earth and whatever is between them (useless) as a sport. اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے کھیل تماشے کے طور پر (بے کار) نہیں بنایا۔
مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنْ رَّبِّهِمْ مُّحْدَثٍ اِلَّا اسْتَمَعُوْهُ وَ هُمْ یَلْعَبُوْنَۙ (al-Ambiya’, 21 : 2) Whenever some new admonition comes to them from their Lord, they listen to it (with such carelessness) as if they are engaged in sport. ان کے پاس ان کے رب کی جانب سے جب بھی کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو وہ اسے یوں (بے پرواہی سے) سنتے ہیں گویا وہ کھیل کود میں لگے رہتے ہیں۔
Surat No 21 : سورة الأنبياء - Ayat No 1 اِقۡتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُہُمۡ وَ ہُمۡ فِیۡ غَفۡلَۃٍ مُّعۡرِضُوۡنَ ۚ﴿۱﴾ قریب آگیا ہے لوگوں کے حساب کا وقت ، اور وہ ہیں کہ غفلت میں منہ موڑے ہوئے ہیں۔
مِنْهَا خَلَقْنٰكُمْ وَ فِیْهَا نُعِیْدُكُمْ وَ مِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً اُخْرٰی (Taha, 20 : 55) We created you from this (very soil of the earth), and We shall return you into the same, and shall bring you forth from the very same once more. (زمین کی) اسی (مٹی) سے ہم نے تمہیں پیدا کیا اور اسی میں ہم تمہیں لوٹائیں گے اور اسی سے ہم تمہیں دوسری مرتبہ (پھر) نکالیں گے
اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ اَكَادُ اُخْفِیْهَا لِتُجْزٰی كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا تَسْعٰی (Taha, 20 : 15) Certainly, the Last Hour is about to come. I want to keep it secret so that every soul may be rewarded for that (deed) for which it is exerting. بیشک قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، میں اسے پوشیدہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر جان کو اس (عمل) کا بدلہ دیا جائے جس کے لئے وہ کوشاں ہے۔
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ لَا عِلْمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَاؕ-اِنَّكَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ(32) ترجمہ: کنزالعرفان ۔(فرشتوں نے)عرض کی: (اے اللہ !)تو پاک ہے ۔ ہمیں تو صرف اتنا علم ہے جتنا تو نے ہمیں سکھا دیا ، بے شک تو ہی علم والا، حکمت والا ہے۔
اَفَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ وَ اَضَلَّهُ اللّٰهُ عَلٰی عِلْمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰی سَمْعِهٖ وَ قَلْبِهٖ وَ جَعَلَ عَلٰی بَصَرِهٖ غِشٰوَةً ؕ فَمَنْ یَّهْدِیْهِ مِنْۢ بَعْدِ اللّٰهِ ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (al-Jathiyah, 45:23) Have you seen him who has made his desire his god and Allah has held him astray despite his knowledge and has sealed his ears and his heart and has blindfolded his eyes? Then who can guide him after Allah? So do you not accept advice? کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی نفسانی خواہش کو معبود بنا رکھا ہے اور اللہ نے اسے علم کے باوجود گمراہ ٹھہرا دیا ہے اور اس کے کان اور اس کے دل پر مُہر لگا دی ہے اور اس کی آنکھ پر پردہ ڈال دیا ہے، پھر اُسے اللہ کے بعد کون ہدایت کر سکتا ہے، سو کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتے۔