فراق یار کی بارش ملال کا موسم ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم وہ اک دعا جو میری نامراد لوٹ آئی زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم بہت دنوں سے میرے ذہن کے دریچوں میں ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم جو بے یقیں ہوں بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں کبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسم کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے”محسن ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم 🥀🌧️🌧️
میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں ادھوری تھی مکمل ہو گئی ہوں پلٹ کر پھر نہیں آتا کبھی جو میں وہ گزرا ہوا کل ہو گئی ہوں بہت تاخیر سے پایا ہے خود کو میں اپنے صبر کا پھل ہو گئی ہوں ملی ہے عشق کی سوغات جب سے اداسی تیرا آنچل ہو گئی ہوں سلجھنے سے الجھتی جا رہی ہوں میں اپنی زلف کا بل ہو گئی ہوں برستی ہے جو بے موسم ہی اکثر اسی بارش میں جل تھل ہو گئی ہوں مری خواہش ہے سورج چھو کے دیکھوں مجھے لگتا ہے پاگل ہو گئی 🖤
جب آپکو کسی کی یاد ستائے تو اس کے لیے ایک طویل میسج لکھیں ،مگر اسے سینڈ مت کریں اور سو جائیں جب آپ اٹھیں تو اس میسج کو دوبارہ پڑھیں، پڑھنے کے بعد آپ خود کو انتہائی بے وقوف انسان پائیں گے_🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain